Book Name:Namaz Ki Ahmiyat
افضل عمل کے بارے میں سوال کیا تو رَسُوْلُ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے تینوں بار یہی جواب دیا کہ نماز سب سے افضل عمل ہے ۔(مسند امام احمد، مسند عبداللّٰہ بن عمرو بن العاص ،۲/۵۸۰، حدیث:۶۶۱۳،ملخصاً)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! معلوم ہوا کہ نماز اس قدر اَہَم عبادت ہے کہ قرآنِ پاک میں اس کی پابندی کا حکم دیا گیا، لہٰذاہمیں بھی نَماز کی اَہَمیَّت کو سمجھتے ہوئے نہ صِرْف خُود پانچوں نَمازیں پابندی کے ساتھ مَسْجِد کی پہلی صَفْ میں تکبیرِ اُولیٰ کے ساتھ باجماعت اَدا کرنی چاہئیں بلکہ اپنے سمجھدار بچّوں کو بھی مسجد ساتھ لے کر جانا چاہئے ناسمجھ کو نہیں۔ فتاوی رضویہ کی جلد 16 کے صفحہ نمبر 434پر ہے:مسجد ميں ناسمجھ بچوں کے لے جانے کی ممانعت ہے، حديث ميں ہے:جَنِّبُوْامَسَاجِدَکُمْ صِبْيَانَکُمْ وَمَجَانِيْنَکُمْ یعنی اپنی مساجد کو اپنے ناسمجھ بچوں اور پاگلوں سے محفوظ رکھو۔(ابن ماجہ ،کتاب المساجد و الجماعات،باب مايکرہ في المساجد۱/۴۱۵،حدیث ۷۵۰)
یاد رکھئے !اگرہم نَمازوں کی پابندی کے ساتھ ساتھ اپنے سمجھدار بچوں کو بھی مَسْجِدلے کر جائیں گے تو ان کے ننھے ذِہْن بچپن ہی سے نَمازوں کی طَرف مائِل ہونے لگیں گے اور پھر بڑے ہوکر وہ بھی نَمازوں کے عادی بن جائیں گے، کیونکہ جو بات بچوں کے ذِہْن میں بچپن ہی سے بیٹھ جائے فِطری طور پر بڑے ہوکر بھی وہ بات ان کے ذِہْنوں میں راسخ (پُخْتہ )ہوتی ہے ۔
نماز کے مُتَعَلِّق 4 فرامینِ خُداوندی عَزَّ وَجَلَّ
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!نماز کی اہمیت جاننےکے بعدبھی اگرکوئی نہ پڑھےتوبڑا نادان اوراپنے ہاتھوں جہنم میں جانے کاسامان کرنے والاہےحالانکہ نماز پڑھنادُنیا و آخرت کی سَعادَتوں کا ذریعہ ہے ۔قُرآنِ پاک میں جابجا نہ صرف نماز کا حکم دِیا گیا ہے بلکہ اجر و ثواب بیان کرکے اس کی ترغیب بھی دِلائی گئی ہے۔آئیے اس بارےمیں تین (3)فرامینِ خُداوندی عَزَّ وَجَلَّسُنئے،چنانچہ پارہ6 سُوْرَۃُ النِّساءکی آیت نمبر 162 میں ارشاد ہوتاہے :