Book Name:Namaz Ki Ahmiyat
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ
نَـوَیْتُ سُنَّتَ الاعْتِکَاف (ترجَمہ:میں نے سنّتِ اعتکاف کی نیّت کی)
جب بھی مسجد میں داخِل ہوں، یاد آنے پر نفلی اِعْتکاف کی نِیَّت فرما لِیا کریں، جب تک مسجد میں رہیں گے، نفلی اِعْتکاف کا ثواب حاصِل ہوتا رہے گا اور ضِمناً مسجد میں کھانا، پینا بھی جائز ہو جائے گا۔
اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے مَحْبُوب،دانائے غُیُوب، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمَ کا اِرْشادِمُشکبار ہے:”جس نے مُجھ پرسو100 مرتبہ دُرُودِپاک پڑھا اللہ عَزَّ وَجَلَّ اُس کی دونوں آنکھوں کے دَرْمِیان لکھ دیتا ہے کہ یہ نِفاق اور جَہنَّم کی آگ سے آزاد ہے اور اُسے بَروزِ قِیامَت شُہَدَاء کے ساتھ رکھے گا (مجمع الزوائد، کتاب الادعیۃ،باب الصلاۃ علی النبی… الخ، ۱۰/۲۵۳، حدیث:۱۷۲۹۸)
کیوں کہوں بیکس ہوں میں کیوں کہوں بے بس ہوں میں
تُم ہو میں تُم پر فِدا تُم پہ کروڑوں دُرُود
(حدائقِ بخشش،ص۲۷۰)
مختصر وضاحت:اے میرے آقا و مولیٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ !جب مجھے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا سہارا ہے تو میں اپنے آپ کو بےسہارا اور عاجز و کمزور کیسے سمجھ سکتا ہوں،میں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر فدا ہوں ،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر کروڑوں دُرود ہوں۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد