Book Name:Namaz Ki Ahmiyat
پاس آیا اور پوچھا :پیاری امّی جان!میری بہن کے اعمال کیسے تھے؟وہ بولی: بیٹا کیوں پوچھتے ہو؟عرض کی:میں نے اپنی بہن کی قَبْر میں آگ کے شعلے بھڑکتے دیکھے ہیں ۔یہ سُن کر ماں رونے لگی او رکہا: افسوس!تیری بہن نَماز میں سُستی کیا کرتی تھی اورنَماز کے اوقات گزار کر پڑھا کرتی تھی (یعنی نماز قضا کر کے پڑھتی تھی)۔ (مُکاشَفَۃُ الْقُلو ب ص۱۸۹)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یہاں ایک مسئلہ بھی سماعت فرمالیجئےکہ اس عبرت ناک حکایت سےمعلوم ہواکہ نماز میں سُستی کرنا بہت بڑاگناہ ہے اور عذابِ قبرکا سبب ہے، ہمیں بھی پانچوں نمازیں ذوق وشوق کے ساتھ مسجد میں باجماعت اداکرنی چاہئیں اور نماز میں ہرگز ہرگز سُستی نہیں کرنی چاہیے، کیونکہ یہ منافقوں کی علامت (Sign)ہے کہ جب منافقین مؤمنین کے ساتھ نماز کیلئے کھڑے ہوتے تو مرے دل سے اور سُستی کے ساتھ کھڑے ہوتے کیونکہ ان کے دلوں میں ایمان توتھا نہیں، جس سے عبادت کا ذوق اور بندگی کا لطف حاصل ہوتا،صرف لوگوں کو دِکھانے کیلئے نماز پڑھتے تھے۔اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے ان کے بارے میں پارہ 5سُوْرَۃُ النِّسَاء آیت نمبر 142میں ارشاد فرمایا:
وَ اِذَا قَامُوْۤا اِلَى الصَّلٰوةِ قَامُوْا كُسَالٰىۙ-
تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اور جب نماز کو کھڑے ہوں تو ہارے جی سے
تفسیرصِراطُ الجنان میں اس آیتِ مبارکہ کے تحت لکھا ہے کہ نماز نہ پڑھنایا صرف لوگوں کے سامنے پڑھنا جبکہ تنہائی میں نہ پڑھنا یالوگوں کے سامنے خشوع و خضوع سے اور تنہائی میں جلدی جلدی پڑھنا یا نماز میں ادھر ادھر خیال لیجانا، دلجمعی کیلئے کوشش نہ کرنا وغیرہ سب سستی کی علامتیں ہیں۔(صراط الجنان،۲/۳۳۵)افسوس صدافسوس !آج ہمارے مُعاشرے میں صرف سُستی اور کاہلی کی وجہ سے آئے دِن نمازیں قضا کردی جاتی ہیں جبکہ گناہوں کے اِرْتِکاب کیلئے سُستی فوراًچستی میں بدل جاتی ہے۔ بعض