Book Name:Takabbur Ka Anjam Ma Musalman Ko Haqeer Jannay Ki Muzammat
اورمدنی دورے کی برکت سے ہماری مسجد آباد ہوگئی ہے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اس مدنی بہار سے مدنی دورے کی برکت کے ساتھ ساتھ اس بات کا بھی بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ نیکی کی دعوت کو عام کرنے اور مسجد بھرو تحریک میں ہمیں اپنا حصہ ملانے کی کس قدر سخت ضرورت ہے،لہٰذا آئیے! اس نیکی کے کام میں دعوتِ اسلامی کا ساتھ دینے کے لئے اس مدنی ماحول سے منسلک ہوجائیے بلکہ شیخِ طریقت ،امیر اہلسنت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ سے بیعت ہو کر ان کے دامنِ کرم سے وابستہ ہوجائیے،اولیائے کاملین کی صحبت میں رہنا اور ان سے فیوض و برکات حاصل کرنا یقیناً ایک بہت بڑی نعمت ہے کیونکہ ان کی صحبت میں رہنا بلندیِ درجات اور دنیا و آخرت میں نجات کا باعث ہے،ان کی صحبت کی برکت سے انسان کا ظاہر و باطن سنور جاتا ہے،علم وعمل کا جذبہ ملتا اور اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی رِضا نصیب ہوتی ہے ۔مگر یاد رکھئے! شیطان (Devil)کبھی یہ نہیں چاہتا کہ مسلمان اللہوالوں کے دامن کرم سے وابستہ ہوکر فضلِ خداوندی کے حقدار بن جائیں۔لہٰذا وہ کسی بھی طرح انہیں اللہ والوں سے دُور کرنے کی کوشش کرتا رہتا ہے بلکہ بسا اوقات اس مقصد کیلئے اُنہیں غرور و تکبُّر میں بھی مبتلا کردیتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ بعض لوگ یہ سمجھ بیٹھتے ہیں کہ ہم تو کامل و اکمل ہوچکے ہیں،اب ہمیں مزید تربیت کی ضرورت نہیں، ہماری معلومات بھی دیگر لوگوں سے زیادہ ہیں،لوگ ہماری تعریفیں کرتے ہیں، ہمیں عقیدت سے سلام کرتے اور آگے پیچھے گُھومتے ہیں،اب ہمیں کسی پیر و مرشد کی ضرورت نہیں اور یوں وہ تکبُّر کا شکار ہوکر مرشدِ کامل کی صحبت اور فیوض و برکات سے محروم ہوجاتے ہیں۔ آئیے!اس ضمن میں ایک عبرت ناک حکایت سنتے ہیں، چنانچہ