Book Name:Aala Hazrat Ka Ishq-e-Rasool
ہر مبلغہ بیان کرنے سے پہلے کم از کم تین بار پڑھ لے
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ
بَحرو بَر کے بادشاہ،دو عالَم کے شَہَنشاہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ارشادِ حقیقت بُنیاد ہے:
”مَا جَلَسَ قَوْمٌ مَجْلِسًا لَمْ يَذْكُرُوا اللَّهَ فِيهِ، وَلَمْ يُصَلُّوا عَلَى نَبِيِّهِمْ اِلَّا كَانَ عَلَيْهِمْ تِرَةً فَاِنْ شَاءَ عَذَّبَهُمْ وَاِنْ شَاءَ غَفَرَ لَهُم “
یعنی جو لوگ کسی ایسی مجلس میں بیٹھتے ہیں،جس میں نہ تو وہ اللہ پاک کا ذِکر کرتے ہیں اور نہ ہی اپنے نبی(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ)پر دُرودِ پاک پڑھتے ہیں، تو(قیامت کے دن) وہ مجلس اُن کے لئے باعثِ حسرت ہوگی۔ پساللہ پاک چاہے تو اُنہیں عذاب دے اور چاہے تو بخش دے۔([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! آئیے! اللہ پاک کی رضا پانے اورثواب کمانے کے لئے پہلے اَچّھی اَچّھی نیّتیں کرلیتی ہیں۔فَرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ’’نِیَّۃُ الْمُؤمِنِ خَیْرٌ مِّنْ عَمَلِہٖ‘‘ مُسَلمان کی نِیَّت اُس کے عمل سے بہتر ہے۔(اَلمُعجمُ الکبیر لِلطّبرانی،۶ / ۱۸۵ ،حدیث:۵۹۴۲)