Book Name:Aala Hazrat Ka Ishq-e-Rasool
آنے والے کا اِنتظار ہے۔شامی بُزُرگ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہنے بارگاہِ رسالت میں عرض کی،حُضور! میرے ماں باپ آپ پر قُربان ہوں،کس کا اِنتظار ہے؟سیِّدِ عالم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:”ہمیں اَحمد رضا کااِنتظار ہے۔“شا می بُزُرگ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے عرض کی، حُضُور ! اَحمد رضا کون ہیں؟ ارشاد ہوا:ہندوستان میں” بریلی“ کے باشِندے ہیں۔بیداری کے بعد وہ شامی بُزُرگ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ مولانا احمد رضا رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی تلاش میں ہندوستان کی طرف چل پڑے اور جب وہ بریلی شریف آئے تو اُنہیں معلوم ہوا کہ اُس عاشِقِ رسول کا اُسی روز(یعنی 25 صَفرُالمُظفَّر ۱۳۴۰ھ کو) وِصال ہوچُکا تھا، جس روز اُنہوں نے خواب میں سرورِ کائنات صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو یہ کہتے سنا تھا کہ’’ہمیں احمد رضا کا انتظار ہے۔‘‘( ملفوظات ِاعلیٰ حضرت ،ص۳۵-۳۶)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! بَیان کو اِخْتِتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت،چند سُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعَادَت حاصِل کر تی ہوں۔تاجدارِ رسالت،شَہَنْشاہِ نُبُوَّت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے:جس نے میری سُنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])
سینہ تِری سُنَّت کا مدینہ بنے آقا جنّت میں پڑوسی مُجھے تُم اپنا بنانا
٭مسلمان سے مُلاقات کرتے وَقْت اُسے سَلام کرنا سُنَّت ہے۔٭دِن میں کتنی ہی بار مُلاقات ہو،