Zindgi Ka Maqsad

Book Name:Zindgi Ka Maqsad

اتنی شاخیں کھول لوں گا تو پھر اپنا کارخانہ اور  فیکٹری لگا لوں گا، جب ایک فیکٹری ہوجائے گی تو پھر اگلے اتنے سالوں میں مجھے دو فیکٹریاں کرنی ہوں گی، یوں ایک بزنس مین اپنے اہداف بناتا رہتا ہے اور اپنے مقصد کو پانے کے لیے ان کی طرف سفر کرتا رہتا ہے۔

اسی طرح کچھ لوگ اپنے بیوی بچوں (Family)کے لیے بھی کچھ منصوبہ سازی (Planning) کرتے نظر آتے ہیں،  کہ میرے بچے ہیں، میں نے انہیں کیا بنانا ہے، کیسے پڑھانا ہے، کیسے ان کی تربیت کرنی ہے، کیسے ان کے مستقبل کو سنوارنا ہے، کیسے انہیں ایک کامیاب انسان بنانا ہے ۔ وغیرہ وغیرہ

اَلْغَرَض!ایک تعداد ہے جس نے کوئی نہ کوئی منصوبہ بنایا ہوا ہوتا ہے کہ اس نے آگے کیا کیا کرنا ہے۔

یاد رکھئے! پلاننگ(Planning) دو طرح کی ہوتی ہے، ایک وہ جو ہم نے اپنی زندگی، اپنے بیوی بچوں اور اپنے کاروبار کے لیے بنائی ہوئی ہے  جس کا نتیجہ یہ نکل رہا ہے کہ ہم دِین سے دُور ہوتے چلے جار ہے ہیں۔ جبکہ دوسری وہ پلاننگ ہے جس کی طرف دِین اور شریعت ہماری رہنمائی کرتے ہیں۔ جس کی طرف قرآن اور احادیث رہنمائی کرتے ہیں  اور جو ہمیں اپنے بزرگوں کی زندگیوں میں نظر آتی ہے۔

اللہ والوں کے اندازِ زندگی

اے کاش کہ ہم کبھی یہ جاننے والے بھی بن جائیں کہ ہمارے بزرگوں نے اپنی زندگیاں کیسے گزاریں، اے کاش کہ ہم یہ سمجھنے والے بن جائیں کہ ہمارے بزرگوں نے اپنی زندگیوں میں کن مقاصد کو اپنا ہدف بنایا اور  ان اہداف کو پانے کےلیے کیسا زبردست منصوبہ بنایا۔ آئیے! اپنے اسلاف کے کچھ واقعات سنتے ہیں:

اے نفس تجھے مبارک!

حضرتِ رابعہ بصریہ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْھَا بہت بڑی ولیہ تھیں۔ بڑی عبادت گزار اور شب بیدار(یعنی