Lalach Ka Anjaam

Book Name:Lalach Ka Anjaam

ہوتی،اگر اُسے سونے سے بھری وادِیاں بھی مِل جائیں تب بھی مزید کی خواہش کرتا ہے اور ہر گز وہ یہ نہیں سمجھتا کہ بس اب مجھے مال و دَولت کی ضرورت نہیں۔بہرحال ہمیں چاہئے کہ ہم مال سے دل لگانے کے بجائے اسے اچھی جگہوں پر خرچ کرکے اپنے لئے نجات کا سامان کریں۔ہمارے بُزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن  مال کی حقیقت سے اچھی طرح آگاہ تھے،یہی وجہ ہے کہ یہ حضرات ساری زندگی مال کی مَذَمَّت اور اس کی تباہ کاریوں کو بَیان  فرماتے رہے۔آئیے!عبرت کے لئے بُزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کے چند اَقوال سُنئے اور مال کی مَحَبَّت کو ہمیشہ کے لئے اپنے دل و دماغ سے نکال دیجئے،چنانچہ

مال کی مَذمَّت کے بارے میں اَقوالِ  بُزرْگانِ دِین

٭حُجَّۃُ الْاِسْلام حضرت سَیِّدُنا امام محمد غَزالی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ تحریر فرماتے ہیں:حضرت سَیِّدُنا حسن بَصْری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ نے اِرْشاد فرمایا:اللہ پاک کی قسم!جو دِرہَم ( یعنی دَولت)کی عزّت کرتا ہے،اللہ پاک اُسے ذِلّت دیتا ہے۔٭منقول ہے،سب سے پہلے دِرہم و دِینار بنے تو شَیطان نے اُن کو اُٹھا کر اپنے ماتھے پر رکھا پھر اُن کو چُوما اوربولا:جس نے اِن سےمَحَبَّت کی وہ میرا غلام ہے۔٭حضرت سَیِّدُنا سُمَیْط بن عَجلان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ نے فرمایا:دِرہم و دِینار(یعنی مال و دولت)مُنافِقوں کی لگامیں ہیں،وہ اِن کے ذریعے دوزخ کی طرف کھینچے جائیں گے۔٭حضرت سَیِّدُنا یَحْییٰ بن مُعاذ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ فرماتے ہیں:دِرہم بِچّھو ہیں،اگر تم اِس کے زہر کا اُتار نہیں جانتے تو اِسے مت پکڑو کیوں کہ اگر اِس نے ڈس لیا تو اِس کا زَہر تمہیں ہلاک کردے گا۔عَرْض کی،اِس کا اُتار(علاج) کیا ہے؟فرمایا:حلال طریقے سے حاصِل کرنا اور اِس کے حُقوقِ واجِبہ(زکوۃ وغیرہ)ادا کرنا۔٭حضرت سَیِّدُنا عَلاء بن زِیاد رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ فرماتے ہیں:دنیا خوب بناؤ سِنگھار کر کے میرے سامنے مِثالی صورت میں آئی۔ میں نے کہا:میں تیری بُرائی سے اللہ کریم کی پناہ چاہتا ہوں۔وہ بولی:اگر آپ مجھ سے محفوظ(Safe)رہنا چاہتے ہیں تو دِرہم و دینار(یعنی مال و دولت)سے نفرت