Lalach Ka Anjaam

Book Name:Lalach Ka Anjaam

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

کھانےپینے کی لالچ

پیارے پیارےاسلامی بھائیو!یاد رہے!جس طرح مال و دَولت کا لالچ ہمارے مُعاشَرےکو دِیمک کی طرح چاٹ رہا ہے،اِسی طرح کھانے پینے کے لالچ نے بھی اب ہر جگہ ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔چنانچہ بچّہ ہو یا بڑا،جوان ہو یا بُوڑھا،مَرد ہو یا عَوْرت،اَمیر ہو یا غریب اَلْغَرَض کھانے پینےکے لالچ نے  ہر ایک کو اپنا شیدائی بنارکھا ہے۔لوگ پیسے دے کر بازاری چیزوں اورکھانوں کے ساتھ ساتھ طرح طرح کی”بیماریاں“بھی خریدنے میں مصروف ہیں،ہر طرف کھانے پینے کی چیزوں کی خریداری کی دُھوم دھام ہے، فُوڈ کلچر کا دَور دَورہ ہے،ایک ایک محلّے میں کئی کئی ہوٹل، ریستوران اور فاسٹ فوڈ کی دکانیں کھلی ہوئی ہیں،ہر طرف کباب سَموسے،رول،حَلوہ پُوری،تِلّی،کلیجی،بَٹ،فِش فَرائی،فِنگر چِپْس(Finger Chips)،فِنگر فِش،دَہی بَھلّے اور آلو چھولے کے اسٹال نظر آرہے ہیں، چاروں طرف بِریانی،پلاؤ،نہاری،پائے،سَجّی،بَرگَر،پزّے،پراٹھے،سیخ کباب،بروسْٹ،چِکن تِکّوں اور باربِی کیو کی خوشبوئیں پھیلی ہوئی ہیں،چائے،کافی،آئِسکریم،رَبڑی،دُودھ دُلاری،لَبِ شِیریں، لَسّی،فُروٹ چاٹ اور کولڈرنکس کی دکانوں کی بہاریں ہیں۔ضَرورت مند خریداروں کے ساتھ ساتھ کئی لوگ صرف نَفْس کی لذّت کی خاطر کھانے پینے کی چیزوں پر مکھیوں کی طرح بھنبھنارہے ہوتےہیں،جو ہاتھ میں آیا پھانک رہے ہیں، جو مِلاہڑپ کر رہے ہیں۔عُموماً شادی بیاہ اوروَلیمے وغیرہ کی تقریبات میں اِس طرح کے نظارے عام  ہوتے ہیں۔کھانا کھلتے ہی کھانے پینے کے لالچ میںمُبْتَلا لوگ اِس انداز سے کھانے پر ٹُوٹ پڑتے  ہیں جیسے بِپھرے ہوئے چیر پھاڑ کرنے والے جانوراپنے شِکار پر حملہ کرتے ہیں۔اِس دَوران ہاتھ دھوناتو دُور کی بات ہے،بِسْمِ اللہ شریف اور کھانے کی دُعا بھی اگر