Ham Q Nahi Badltay

Book Name:Ham Q Nahi Badltay

لمبی امیدکے خاتمے کا انعام

بَصرہ کےایک بادشاہ نے باد شاہت  کو خَیر بادکہہ کر زُہدوتَقویٰ کی راہ اِختیارکی،لیکن دوبارہ سلطنت و حکومت کی طرف مائل ہوا اور  عیش وعشرت میں باقی زِندگی  بسرکرنے کی ٹھان لی۔اس نےایک شاندار محل بنوایا،جس  میں اَعلیٰ قسم کےقالین بچھوائے اور ہر طرح کے سازوسامان سے اس عظیم ُالشَّان محل کو آراستہ کرایااور ایک کمرہ مہمانوں کے لئے خاص کر دیا،وہاں عُمدہ بستر بچھائے جاتے،وہاں  طرح طرح کے کھانےچُنےجاتے۔وہ بادشاہ لوگوں کو بُلاتا ،عظیم ُ الشَّان محل اوربادشاہ کی شان وشوکت  دیکھ کرلوگ  خُوب تعریف کرتے ۔یہ سلسلہ کافی عرصہ تک چلتا رہا، بادشاہ دُنیا کی رنگینیوں میں گم ہو چکا تھا،اس کے اس عظیمُ الشَّان محل میں ہرطرح کےگانے باجےاور عیش وعشرت کاسامان تھا۔وہ ہروَقْت دُنیوی لذتوں میں مگن رہتا۔ ان مَشاغل نے اسےطُولِ اَمَل یعنی لمبی اُمید کےتباہ کُن باطنی مرض میں مبُتلا کردیا ۔ ایک دن اس نےاپنے خاص وزیروں ،مُشیروں اور عزیزوں کو بُلاکر کہا: تم اس عظیمُ الشَّان محل میں میری خُوشیوں کو دیکھ رہے ہو، دیکھو! میں یہاں کتنا پُر سُکون ہوں،میں چاہتا ہوں کہ اپنے تمام بیٹوں کیلئے بھی ایسے ہی عظیمُ الشَّان محلّات  بنواؤں، تم لوگ چند دن میرے پاس رُکو،خوب عیش کرو اورمزید محلّات بنانے کے بارےمیں مُفیدمشورےدو،تاکہ میں اپنے بیٹوں کے لئے بہترین محلّات بنانےمیں کامیاب ہوجاؤں۔ چنانچہ وہ لوگ اس کے پاس رہنے لگے۔ایک رات  بادشاہ سمیت تمام لوگ لَہْوولَعِب میں مشغول تھے کہ محل کی کسی جانب سے ایک غیبی آواز نے سب کو چونکا دیا،کوئی کہنے والا کہہ رہاتھا :

”اے اپنی موت کو بُھول کر عمارت بنانے والے! لمبی لمبی اُمیدیں چھوڑ دے ،کیونکہ موت لکھی جا چکی ہے۔ لوگ خواہ خُود ہنسیں یا دوسروں کوہنسائیں،بہرحال موت ان کیلئےلکھی جاچکی ہےاور بہت زِیادہ