Book Name:Imam Malik Ka Ishq-e-Rasool
چادریں اَوڑھے ہوئے اِترا کر چل رہا تھا اورگھمنڈ میں تھا، وہ زمین میں دھنسادیا گیا، وہ قِیامت تک دھنستا ہی جائےگا۔([1]) ٭اللہ پاک کی عطا سے غیب کی خبریں دینےوالے نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ چلتے تو کسی قَدر آگے جھک کر چلتے گویا کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم بلندی سے اُتر رہے ہیں۔([2])٭اگر کوئی رُکاوٹ نہ ہو تو راستے کے کنارے کنارے درمِیانی رفتار سے چلئے،نہ اتنا تیز کہ لوگوں کی نگاہیں آپ کی طرف اُٹھیں اور نہ اِتنا آہِستہ کہ آپ بیمارلگیں۔ ٭راہ چلنے میں پریشان نظری(یعنی بِلا ضرورت اِدھر اُدھر دیکھنا) سنّت نہیں،نیچی نظریں کئے پُروَقار طریقے پر چلئے۔٭چلنے یا سیڑھی چڑھنے اُترنے میں یہ احتیاط کیجئے کہ جوتوں کی آواز پیدا نہ ہو۔
طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنےکےلئےمکتبۃُ المدینہ کی دوکُتُب،بہارِشریعت حصّہ16(312 صفحات)120صفحات کی کتاب”سُنّتیں اور آداب“امیرِاہلسنتدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے دو رسالے ”101 مدنی پھول“اور ”163مدنی پھول “قیمةً طلب کیجئے اور اس کا مطالعہ کیجئے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد