Book Name:Imam Malik Ka Ishq-e-Rasool
ہے،آپ کا سلسلۂ نسب یہ ہے:مالک بن انس بن مالک بن ابوعامر۔آپ کے پَردادا (Great grandfather)ابوعامر”یَمَن“سے مدیْنۂ منوَّرہ مُنْتَقِل ہو کر نعمتِ اسلام سے مشرف ہوئے اور صحابی ہونے کا شرف حاصل کیا۔(ترتیب المدارک،۱/ ۴۷ملخصاً)حدیثِ پاک کی مشہور کتاب”مُؤطّا(مُ۔اَطْ۔طَا)امام مالک“حضرت امام مالک کی تصنیفِ لطیف ہے۔(ترتیب المدارک ،۱/۱۰۰ -۱۰۱مفہوما)حضرت امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا وصال مدیْنۂ منورہ میں179ہجری رَبیعُ الاوّل کے مہینے میں ہوا،جنتُ البقیع میں سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے شہزادے حضرت ابراہیم رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے قُرب میں امام مالک کو دفن کیا گیا۔ (تذکرۃ الحفاظ،۱/۱۵۷۔)وفیات الاعیان،۴/۵ملخصاً)
عالِمِ مدینہ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا حُلْیۂ مبارک
عالِمِ مدینہ حضرت امام مالکرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ لمبے قد والے،صحت مندجسم،سفید و زرد رنگت والے تھے۔سر اور داڑھی کے بال سفیدتھے، نہایت اچھا لباس پہنتے تھے۔آپ شہرِ عَدن کے بنے ہوئے نہایت نفیس اور مہنگے کپڑے پہنتے تھے۔اس کے علاوہ خراسان اور مصر کے بہترین قسم کے کپڑے بھی پہنا کرتے تھے۔آپ کا لباس اکثر سفید ہوتاتھا اور عطر بھی لگایا کرتے تھے۔(بستان المحدثین ،ص۱۳ملخصاً)
عالِمِ مدینہ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کےالقابات
امام مالک کو اِمامُ الاَئِمَّہ (اماموں کےامام)، عالِم مدینہ اور امامِ دارِالہِجرۃ کےالقاب سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔
عالِمِ مدینہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کےاساتذہ کی تعداد
علامہ زُرقانیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:حضرت امام مالک نے 900 سے زیادہ علمائے کرام سے عِلْم حاصل کیا۔(شر ح الزرقانی علی الموطا، ۱/۳۵)