Book Name:Nekiyan Chupayye
نہیں ہوسکتے۔لہٰذا اِن مثالوں پر قِیاس کر تے ہوئے کسی پر بدگمانی نہ کی جائے، بلکہ ہم سب کو اپنا محاسبہ کرنا چاہئے کہ کہیں ہم تو اس مصیبت میں مبتلا نہیں ،آیا یہ کام کرتے وقت ہماری نیتیں واقعی خالص ہیں یادوسروں کو دکھانےکے لئے یہ کر رہی ہیں ۔
٭فنِ قراءت اس لئے سیکھنا کہ اسلامی بہنیں ’’قاریہ‘‘کہیں۔ ٭اپنے لئے عاجِزی کے الفاظ مثلاً گنہگار،ناکارہ وغیرہ اس لئے بولنا یا لکھنا کہ دوسری اسلامی بہنیں عاجزی کی پیکر سمجھیں۔ ٭ اسلامی بہنوں کےدلوں میں جگہ بنانے کیلئے اِس طرح کے جملےکہنا:مجھے گناہوں سے بڑا ڈر لگتا ہے،مجھے بُرے خاتمے کا خوف رہتا ہے،ہائے ! اندھیری قبر میں کیا ہو گا!آہ ! قِیامت میں حساب کیسےدوں گی!وغیرہ۔ ٭دُنیا سے بے رغبتی اور اپنی نیک نامی کی چھاپ ڈالنا۔ ٭اسلامی بہنوں کےسامنے ہاتھ میں تسبیح رکھنا، ان کے سامنے ہونٹ ہلاکر یا آواز سے ذکر و اذکار یا درودِ پاک اس لئے پڑھنا کہ وہ نیک سمجھیں۔ ٭اسلامی بہنوں کے سامنے کھاتے پیتے،اُٹھتے بیٹھتے وغیرہ مواقع پر سنّتوں کا اچھی طرح خیال رکھناتا کہ اسلامی بہنیں اسے سنَّتوں پر عمل کرنے والی قرار دیں۔ ٭دعوت میں یا دوسروں کی موجودَگی میں اِس لئے کم کھانا کہ اسلامی بہنیں اسےسنّت کی پَیروی کرنے والی اور کم کھانے والی تصوُّر کریں۔ ٭کسی کو اپنی نیکیاں بتا کر یہ کہنا کہ’’آپ کسی اور کو مت بتانا ‘‘تاکہ سامنے والی متاثر ہو کہ بہت مخلص ہے جو کسی پر اپنا نیک عمل ظاہر نہیں کرنا چاہتی۔ ٭رَمَضانُ الْمُبارَک میں اعتِکاف کرنا ،سب کے سامنے تِلاوت کرنا،یا خوب گِڑگِڑا کر اس لئے دعائیں مانگنا کہ اسلامی بہنیں نیک سمجھیں۔ ٭اپنے دینی کارنامے اس