Book Name:Siddiq K Liay Khuda Aur Rasool Bus
حضرت ابوبکر صدّیق رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کو جامعِ قرآن فرمایاگیا ہے اور حضرت عثمانِ غنیرَضِیَ اللہُ عَنْہُ کو بھی جامعِ قرآن کہا جاتاہے ، ان دونوں باتوں میں تفصیل اور جامعِ قرآن کی بہترین ونفیس تحقیق کے لیے اعلیٰ حضرت ، امامِ اہلسنّت، مولانا شاہ امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کا جامعِ قرآن سے مُتَعلِّق ایک فتوے کاخلاصہ پیشِ خدمت ہے :
قرآنِ عظیم کا حقیقی طورپر جمع فرمانے والا اللہ پاک ہے کہ خود قرآنِ پاک میں ارشادفرماتاہے :﴿n1úc6äÁs2﴾(پ۲۹، القیامۃ:۱۷)تَرجَمۂكنزُالایمان: ’’بے شک اس کا محفوظ کرنا اور پڑھناہمارے ذمہ ہے ۔ ‘‘پھرجامعِ حقیقی یعنی رَبِّ کریم کے مظہرِاوّل حضورِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہیں ۔ کیونکہ جس خوبصورت ترتیب پر آج قرآنِ پاک کی تمام آیاتِ مُبارَکہ مسلمانوں کے ہاتھوں میں ہیں یہی ترتیب لوحِمحفوظ کی ہے اور حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام نے پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفے ٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پاس قرآنِ پاک پہنچایا تو آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تعلیم کے مطابق اسی زمانہ میں تمام آیات اپنی اپنی سورتوں میں جمع ہوگئیں ۔ قرآنِ عظیم 23 برس میں مُتَفَرِّق آیتیں ہوکر اُترا، کسی سورت کی کچھ آیات اترتیں، پھر دوسری سورت کیآیتیں آتیں، پھر پہلی والی سورت کی نازل ہوتیں، حضور پُرنُورسَیِّدِ عالم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہر بار ارشاد فرماتے کہ یہ آیات فلاں سورت کی ہیں، فلاں آیت کے بعد فلاں سے پہلے رکھی جائیں، اسی طرح قرآنِ کریم کی سورتوں اور آیتوں کی ترتیب بنتی چلی گئی، اسی ترتیب پر حضورِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَاور آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے سن کر