Book Name:Seerate Imam Ahmad Bin Hamnbal
آئیے!امیرِ اَہلسُنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رسالے”101 مَدَنی پھول“ سے سُرمہ لگانے کی سُنّتیں اور آداب سنتی ہیں:فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے:تمام سُرموں میں بہتر سرمہ”اِثمد“ ہے کہ یہ نگاہ کو روشن کرتا اور پلکیں اُگاتا ہے۔(ابن ماجہ،کتاب التحفہ،باب الکحل بالاثمد،۴/ ۱۱۵،حدیث: ۳۴۹۷ )٭پتّھر کا سُرمہ استعمال کرنے میں حرج نہیں اور سیاہ سُرمہ یا کاجل بَقَصدِ زِینت(یعنی زینت کی نیّت سے) ٭ سُرمہ سوتےوَقْت استِعمال کرنا سُنّت ہے۔(مرآۃالمناجیح ،۶/۱۸۰)٭سُرمہ استعمال کرنے کے تین (3) منقول طریقوں کا خُلاصَہ پیشِ خدمت ہے:(1)کبھی دونوں آنکھوں میں تین(3)تین (3) سَلائیاں، (2) کبھی دائیں(سیدھی )آنکھ میں تین(3)اور بائیں(اُلٹی)میں دو ،(3)تو کبھی دونوں آنکھوں میں دو(2) دو (2) اور پھر آخِر میں ایک سَلائی کو سُرمے والی کرکے اُسی کو باری باری دونوں آنکھوں میں لگایئے۔ (شعب الایمان،فصل فی الکحل،۵ /۲۱۸،حدیث:۶۴۲۸)٭اس طرح کر نے سے اِنْ شَآءَ اللہ تینوں پر عمل ہوتا رہے گا۔٭ادب و تعظیم کے جتنے بھی کام ہوتے سب ہمارے پیارے کریم آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سیدھی جانب سے شرو ع کیا کرتے،لہٰذا پہلے سیدھی آنکھ میں سُرمہ لگایئے پھر اُلٹی آنکھ میں۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد