Book Name:Jald Bazi Kay Nuqsanat
گڑھے تک پہنچادیتی ہے ، * نمازیں اور دیگر عبادات مثلاً نماز ، روزہ ، حج اور قربانی وغیرہ ضائع کروادیتی ہے ، * رشتے ٹُوٹ جاتے ہیں ، * دوسروں کا نقصان کروادیتی ہے ، * اسی کے سبب ایک ہی کام کو بار بار کرنا پڑتا ہےجس کے سبب دیگر کام بھی تاخیر کا شکار ہوتے اور وقت بھی ضائع ہوتا ہے ، * اس کے سبب دوسروں کا اعتماد اُٹھ جاتا ہے ، * مطلوبہ مقاصد و اَہداف حاصل نہیں ہوپاتے ، * جلد بازی میں کوئی کتاب یا رسالہ پڑھنا کبھی فائدہ نہیں دیتا اور اس کے مضامین ذہن میں نقش بھی نہیں ہوپاتے ، * تحریر ، بیان اور گفتگو بے اثرو بے جان ہوجاتے ہیں* میاں بیوی کا مقدَّس رشتہ چکنا چُور ہوجاتا ہے ، * اکثر تنظیمی معاملات کے لئے بھی نقصان کا سبب بن جاتی ہے ، * جلد باز انسان مخلص لوگوں سے محروم ہوجاتا ہے ، * دلوں میں نفرتوں کے بیج بوتا ہے ، * بڑے بڑے خطرے مول لیتا ہے ، * غلط فیصلے کرتا ہے ، * اس کا مستقبل تاریک ہوسکتا ہے ، * عملی قدم اٹھانے سے پہلے اس کے اچھے اور بُرے پہلوؤں پر غور نہیں کر پاتا اوریوں اکثر وہ اپنا نقصان کر بیٹھتا ہے ، * اچھائی کو بُرائی اور بُرائی کو اچھائی سمجھ بیٹھتا ہے ، * ہر ایک پر اندھا اعتماد (trust)کربیٹھتا ہے ، * ہر کسی پر شرعی حکم لگانے میں بے خوف ہوجاتا ہے ، * کھانے پینے کے معاملے میں بھی بے احتیاطی سے کام لیتا ہے ، * اپنی تحریک ، تنظیم اور اپنےادارے کو نقصان پہنچاتا ہے ، * جلد بازانسان کی مثال اس شخص کی طرح ہے “ جو سُنے سب کی کرے مَن کی “ ، * اپنا حق لینے کے چکر میں دوسروں کے حقوق ضائع کردیتا ہے ، * جلدی دھوکہ کھاجاتا ہے ، * مسلمانوں کو تکلیفیں دینے کا بھی سبب بنتا ہے اورجلد باز کی مَذَمَّتقرآنِ کریم میں بھی بیان کی گئی ہے ، چنانچہ
پارہ15سورۂ بنی اسرائیل کی آیت نمبر11میں ارشادِ ربّانی ہے :
وَ یَدْعُ الْاِنْسَانُ بِالشَّرِّ دُعَآءَهٗ بِالْخَیْرِؕ-
ترجمۂ کنزالعرفان : اور (کبھی ) آدمی برائی کی دعا کربیٹھتا ہے