Book Name:Hazrat Usman-e-Ghani
ساتھ ساتھ اَمِیْرُالمؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہ کی دِینی خدمات اور آپ کی فضیلت پر احادیث بھی سنیں گی ۔ آپ کے عشقِ رسول سے متعلق ایمان افروزمعلومات بھی حاصل کریں گی ۔ اللہ پاک ہمیں دل جمعی کے ساتھ اوّل تا آخر بیان سننے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
مکتبۃ المدینہ کی کتاب ’’صحابہ کرام کا عشقِ رسول‘‘ کے صفحہ نمبر 53 پر لکھا ہے : ایک روز امیر المؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نےنبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بارگاہ میں عرض کی : یَارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ! اپنےدوستوں سمیت میرے گھر تشریف لائیے اور جو موجود ہو کھالیجئے گا۔ نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےدعوت قبول فرمالی ، جب آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَصحابَۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کےساتھ امیر المؤمنین حضرت عثمانِ غنیرَضِیَ اللہُ عَنْہُکےگھر کی طرف روانہ ہوئے تو امیرالمؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پیچھے چلتے ہوئے آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکےقَدَم مبارک شمار کرنے لگے ، سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَ سَلَّمَ نے فرمایا : عثمانِ!میرے قدم کیوں گِن رہےہو؟امیر المؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے عرض کی : یَارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ میرے ماں باپ آپ پرقُربان! میں چاہتا ہوں کہ آپ کی تعظیم و توقیرکی خاطر آپ کےہر ہر قدم کےبدلے ایک ایک غلام(Slave) آزاد کروں۔ چنانچہ امیر المؤمنین حضرت عثمانِ غنیرَضِیَ اللہُ عَنْہُکے گھر تک حُضُور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے جس قدرقدم مبارَک لگےآپنےاُسی قدرغلام آزاد کئے۔ (جامع المعجزات ، ص۲۵۷ملخصاً)(صحابہ کرام کا عشق رسول ، ص۵۳ تا ۵۴)