Book Name:Hazrat Usman-e-Ghani
فَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِهٖ وَ عَزَّرُوْهُ وَ نَصَرُوْهُ وَ اتَّبَعُوا النُّوْرَ الَّذِیْۤ اُنْزِلَ مَعَهٗۤۙ-اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ۠(۱۵۷)
(پ ۹ ، اعراف : ۱۵۷)
ترجمۂ کنزُالعِرفان : تو وہ لوگ جو اس نبی پر ایمان لائیں اور اس کی تعظیم کریں اور اس کی مدد کریں اور اس نور کی پیروی کریں جو اس کے ساتھ نازل کیا گیا تو وہی لوگ فلاح پانے والے ہیں ۔ (تفسیرصراط الجنان ، پ۲۶ ، الفتح ، تحت الآیۃ : ۹ ، ۹ / ۳۴۷)
اس حکایت سے یہ بھی معلوم ہوا!صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان اُمّت کو تعظیم ِ مُصْطَفٰےکے طریقے بیان کرنے والے ہیں ، بلکہ قیامت تک تعظیمِ مُصْطَفٰے کے جو بھی طریقے ہوں گےاور شریعت سے نہ ٹکراتے ہوں ، وہ پسندیدہ ہیں ، جیسےحضرت امام مالکرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے تعظیمِ مُصْطَفٰے کی خاطر مدینے پاک میں جانور پر سواری نہ کی ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد
پیاری پیاری اسلامی بہنو! اس میں شک نہیں کہ عشقِ حقیقی اگر نصیب ہو جائے تو اِظہار کے طریقے بھی آ جاتےہیں اور صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سے بڑا عاشقِ رسول کون ہوسکتا ہے؟ ہر صحابی اپنی اپنی جگہ اُلفتِ رسول اور محبتِ رسول کا چمکتا ستارہ ہے۔ عشقِ رسول کی جو مثالیں ان مقدس ہستیوں نے پیش کیں ان کی مثالیں نہیں ملتیں۔ جو شان و عظمت انہیں نصیب ہوئی وہ کسی غَیْرِ صحابی کو حاصل نہیں ہوسکتی۔ چنانچہ
رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عالیشان ہے : تمہارا پہاڑ بھرسونا خَیْرات کرنا میرے کسی صحابی کے سَوا سیر جَو خَیْرات کرنے بلکہ اُس کےآدھے کے برابر بھی نہیں ہو سکتا۔
(بخاری ، کتاب فضائل اصحاب النبی ، باب قول النبی لو کنت متخذا خلیلا ، ۲ / ۵۲۲ ، حدیث : ۳۶۷۳ملخصاً)
صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی خدمات
پیاری پیاری اسلامی بہنو! آپ نے سنا کہ صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی شان ایسی بے