Book Name:Hazrat Usman-e-Ghani
مثال ہے کہ کوئی بھی ان کے مقام و مرتبے کو نہیں پہنچ سکتا۔ * صحابہ ٔ کرام وہ ہستیاں ہیں جنہوں نے سب سے پہلے اسلام قبول کیا۔ * رسولِ خدا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی دعوت پر لَبَّیْک کہا۔ * آقا کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا دیدار کیا اور ان کے معجزات کو اپنی آنکھوں سے دیکھا۔ * جو اُمت میں سب سے افضل اور اعلیٰ ہیں۔ * جن کےاچھے اوصاف خود ربِّ ِکریم نے قرآن میں بیان فرمائے۔ * احادیثِ طیّبہ میں ان کی شانیں بیان کی گئی ہیں۔ * جنہیں اللہ پاک نے اپنے محبوبِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا ساتھ دینے کے لیے چُن لیا۔ * انہیں سب سے پہلے تبلیغِ اسلام کی سعادتیں ملیں۔ * جنہوں نےدِینِ اسلام کی ترویج و اشاعت کےلیے درد ناک ظلم و ستم برداشت کئے۔ * جن کی دن رات کوششوں سے پرچمِ اسلام پورے عالم میں بلند ہوگیا۔ * جنہوں نے دِین کی تبلیغ کیلئے اپنا سب کچھ قربان کر دیا۔ * جنہوں نےابتدائے اسلام کے مشکل ماحول میں بھوک و پیاس برداشت کرکے ، پیٹ پر پتھر باندھ کر ، قریبی رشتہ داروں کی دشمنیاں مول لے کر ان سے جنگیں لڑ کر بھی پرچمِ اسلام کو اُونچارکھا* جن کی مہربانیوں سے آج ہم اللہ پاک اور اس کے پیارے رسول صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے نام لینے والے ہیں ، لہٰذا ہمیں چاہیے کہ ہم اَمِیْرُ المؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہ سمیت تمام صحابَۂ کرام سے محبت کریں اور ان کی محبت اپنی اولاد کو بھی سکھائیں۔
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہ کی شان
پیاری پیاری اسلامی بہنو! ہم اَمِیْرُالمؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہ کی سیرت سے مُتَعلِّق سُن رہی تھیں ، امیر المؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہ کی خدمات کا کون اندازہ کر سکتا ہے ، دین کی خاطر جو قربانیاں آپ نے دِیں وہ آپ ہی کا حصہ ہیں۔ * آپ اُن خوش نصیب صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان میں شامل ہیں جو شروعِ اسلام میں ایمان لائے تھے۔ * 2مرتبہ راہِ خدا میں ہجرت کاشرف