Book Name:Imam Hussain Ki Ibadat
عَنْہکےشہزادےہیں ، حضرت بی بی فاطمہرَضِیَ اللہُ عَنْہَاکےجگر کےٹکڑےہیں ، مالکِ جنت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے نواسے ہیں ، اَہلِ بیتِ مُصطفٰے میں شامل ہیں اور اہلِ بیتِ کرام کی شان یہ ہے کہ آقا کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا : کوئی بندہ کامل مومن نہیں ہوسکتا جب تک کہ مجھے اپنی جان سے بڑھ کر نہ چاہےاورمیری ذات اسے اپنی ذات سے بڑھ کر محبوب نہ ہو اور میری اولاد اس کو اپنی اولاد سے زیادہ پیاری نہ ہو اور میرے اہلِ بیت اسے اپنے گھر والوں سے بڑھ کرپیارے اورمحبوب نہ ہو جائیں۔ (شعب الایمان ، باب فی حب النبی ، ۲ / ۱۸۹ ، حدیث : ۱۵۰۵)
حضرتِ امامِ حُسینرَضِیَ اللہُ عَنْہُصحابۂ کرام میں شامل ہیں اور صحابۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی شان یہ ہے کہ رسولِ انور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا : تمہارا پہاڑ بھرسونا خیرات کرنا میرے کسی صحابی کے سَوا سیر جَو خیرات کرنے بلکہ اُس کے آدھے کے برابر بھی نہیں ہوسکتا۔ “
(بخاری ، کتاب فضائل اصحاب النبی ، باب قول النبی لو کنت متخذا خلیلا ، ۲ / ۵۲۲ ، حدیث : ۳۶۷۳)
ان تمام فضائل کے باوجود حضرت امام حسین رَضِیَ اللہُ عَنْہ کا حال یہ ہے کہ فرائض کے ساتھ ساتھ نفل عبادت کی کثرت فرمارہے ہیں۔ اب ذرا ہم اپنے بارے میں غور کریں کہ کیا ہم فرض نمازبھی پڑ ھتی ہیں؟ ، فرض روزے بھی ر کھتی ہیں؟ ، زکوٰۃ اس کے شرعی اُصولوں کے مطابق دیتی ہیں؟ ، اللہ پاک کو راضی کرنے والے کاموں پر عمل کر کے زندگی گزار ر ہی ہیں؟ طاقت ہونے کے باوجود شرعی اُصولوں کے مطابق فرض حج بھی کیاہے کہ نہیں؟افسوس! ہماری تو فرض نمازوں کےمعاملے میں سستیاں مُسلسل بڑھتی جارہی ہیں ، کانوں میں اَذان کی آواز آتی ہےمگرہم اپنےکام کاج کی مصروفیات کا بہانہ بناکر یا پھر سُستی کی وجہ سےنمازقضاکرڈالنےمیں شرم محسوس نہیں کرتیں جبکہ گُناہ کرنے کیلئے ہماری سُستی فوراً چُستی میں بدل جاتی ہے۔ بعض تو ایسیمنہ پھٹ ہوتی ہیں کہ جب اُن کو دِین کا درد رکھنے والی کوئی اسلامی بہن