Book Name:Imam Hussain Ki Ibadat
پیاری پیاری اسلامی بہنو!حضرت امامِ حسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی سیرت ِ طیبہ کے روشن پہلوؤں سےمعلوم ہوا!آپ ہر وصف میں اپنی مثال آپ تھے ، لیکن یہ اوصاف آپ کو اپنے ہی گھر سے تربیت میں ملےتھے۔ آپ کا گھرانہ وحی و اِلہام کا مرکز اور علم و عرفان کا چشمہ تھا ، رشکِ کائنات اور مرکزِ تجلیات تھا ، آپ کا گھرانہ عبادت و ریاضت اور سخاوت کا مرکز تھا ، آپ کا گھرانہ زُہد و تقویٰ اور پرہیزگاری کا سر چشمہ تھا ، غریبوں کی حاجت روائی اور غم کے ماروں کا سہارا تھا ، آپ کوتوبچپن میں تعلیم و تربیت کا ایسا بابرکت نورانی وروحانی ماحول نصیب ہواکہ اللہ پاک کےآخری نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی گود سےتربیت ملی اورحضورنبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکاخاص فیضان عطا ہوا ، یہی وجہ تھی کہ حضرتِ امامِ حسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُعلم وفضل میں یکتا تھے ، اِیثار و تَوَکُّل والے تھے ، بہادری میں بےمثال تھے ، تقویٰ وپرہیزگاری کے مالک تھے ، صدقہ وخیرات کےبے مثال نمونہ تھے ، ہر حال میں صبر و شکر کے عادی تھے ، بھلائی کےکاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینےوالےتھے ، عبادت و رِیاضت کی کثرت کرنے والے تھے ، فرائض کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ نفل عبادت اور کثرت سےتلاوتِ قرآن کے شوقین تھے ، یہاں تک کہ بہت سی روایتوں میں آپ کی عبادت و ریاضت ، نفل نمازوں اور بھلائی کےکاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینےکا تذکرہ ملتا ہے۔ آئیے ! آپ کی عبادت کےمتعلق (2) روایات سنتی ہیں ، چنانچہ
1۔ علامہ ابنِ اثیرجَزری رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہفرماتےہیں : كَانَ الْحُسَيْنُرَضِيَ اللهُ عَنْهُ فَاضِلاً كَثِيْرَ الصَّوْمِ وَالصَّلٰوةِ وَالْحَجِّ وَالصَّدَقَةِ وَاَفْعَالِ الْخَيْرِ جَمِيْعِهَا یعنی حضرت امامِ حُسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کثرت سےنماز پڑھتے ، روزہ