Book Name:Taubah Kay Deeni aur Dunyavi Fawaid
رحمت وبرکت میں حاضر ہو کر عرض کی : ''یارسول اللہ! کوئی ایسا عمل ارشاد فرمائیے جو مجھے جنت میں داخل کر دے۔ '' تو آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا : ''غُصّہ چھو ڑدو ۔ ''اس نے عر ض کی : ''اگر یہ نہ ہو سکے تو؟ '' آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا : ''روزانہ بعد نمازِ عصر ستّر(70) مرتبہ اللہ پاک سے اِسْتِغْفَار کرو تو وہ تیرے ستّر(70) برس کے گناہ بخش دے گا۔ '' عرض کی : ''اگر میرے ستّر(70) برس کے گناہ نہ ہوں تو؟'' ارشادفرمایا : '' پھر تیری والدہ کے ستّر(70) برس کے گناہ معاف کردیئے جائیں گے۔ ''پھر عر ض کی : ''اگر میری ماں دُنیاسے کُوچ کر چکی ہو اور اس پر بھی ستّر(70)سال کے گناہ نہ ہوں تو؟''آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا : '' تیرے قریبی رشتے داروں کے ستّر(70) برس کے گناہ معاف کر دیئے جائیں گے۔ ([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اے عاشقان رسول !ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفیٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم بھی کثرت کے ساتھ اِسْتِغْفَارکرتے تھے اورہمارے آقا کے مبارک ناموں میں ایک نام “ نَبِیُّ التَّوْبَہ(توبہ والے نبی) “ بھی ہے ، اس کی کیا حکمت ہے؟آئیے!اس کے بارے میں کچھ سُنتے ہیں :
نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم نَبِیُّ التَّوْبَہ(توبہ والے نبی)ہیں :
حضرت حذیفہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ سے روایت ہے ، مدینہ طیبہ کے ایک راستے میں حضورسیدِ عالم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم سے میری ملاقات ہوئی توارشاد فرمایا : اَنا مُحَمَّدٌ