Ghous-e-Pak Ki Naseehatain

Book Name:Ghous-e-Pak Ki Naseehatain

گِھرا ہے بلاؤں میں بندہ تمہارا             مدد کے لئے آؤ یاغوثِ اعظم

غریب راتوں رات امیر ہو گیا

غوثِ پاک ، شیخ عبد القادِر جیلانی  رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کے شہزادے شیخ عبد الرزاق رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کا بیان ہے : ایک مرتبہ سرکار غوثِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ سَفَرِ حج پر روانہ ہوئے ، کثیر تعداد میں مُرِیْدِین اور خُدّام آپ کے ساتھ تھے ، رستے میں ایک گاؤں آیا ، اس کا نام تھا : حِلَّہ۔ غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ نے اس گاؤں میں رُکنے اور یہاں رات گزارنے کا ارادہ فرمایا۔ چنانچہ خادِم کو حکم دیاکہ اس گاؤں میں سب سے پریشان حال اور غریب گھر تلاش کرو۔ خادِم گاؤں میں گیا  اور  سب سے غریب گھر ڈھونڈنے لگا ، ڈھونڈتے ڈھونڈتے اس کی نظر ایک مکان پر پڑی ، دیکھا کہ ایک بہت پُرانا سا ٹوٹا پُھوٹا مکان ہے ، اس میں ایک بوڑھا ، ایک بُڑھیا اور اُن کی ایک چھوٹی بچی رہتے ہیں ، گھر میں کوئی ساز و سامان بھی نہیں ہے ، بہت ہی غریب لوگ ہیں ، خادِم نے واپس آ کر حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کو اس گھر کے متعلق خبر دی تو آپ رات بسر کرنے کے لئے اُسی گھر میں تشریف لے گئے ، سب سے پہلے آپ نے سلام کیا ، پھر اس گھر میں رات گزارنے کی اجازت چاہی۔

وہ آئے ہمارے گھر خُدا کی قدرت ہے                     کبھی ہم اُن کو ، کبھی اپنے گھر کو دیکھتے ہیں

اُس غریب کی تو قسمت ہی جاگ اُٹھی تھی ، حُضُور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ خُود چل کر اُس کے گھر تشریف لے آئے تھے ، اُس بوڑھے غریب شخص نے نہایت ادب کے ساتھ حُضُور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کے رُکنے کے لئے اپنا مکان حاضِر کیا۔ چنانچہ حُضُور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ اپنے خُدّام سمیت وہاں قیام فرما ہوئے۔