Book Name:Ghous-e-Pak Ki Naseehatain
کے فساد کے وقت جو شخص میری سنت پر مضبوطی سے عمل کرے گا اسے سو شہیدوں کا ثواب عطا ہو گا۔ ([1])
ہر کام شریعت کے مطابِق میں کروں کاش! یارب تو مبلغ مجھے سُنّت کا بنا دے([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
فرمانِ مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم : ایک شخص دو چادریں اَوڑھے ہوئے اِترا کر (یعنی اکڑتا ہوا) چل رہا تھا اور گھمنڈ (یعنی تکبر) میں تھا ، وہ زمین میں دھنسا دیا گیا ، وہ قیامت تک دھنستا ہی جائے گا۔ ([3])
چلنے کی 2 سنتیں : (1) : سرورِ کائنات ، فخرِ موجودات صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم بسا اَوقات چلتے ہوئے اپنے کسی صحابی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کا ہاتھ اپنے مبارک ہاتھ سے پکڑ لیتے([4]) (3) : رسولِ اکرم ، نورِ مجسم صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم چلتے تو کسی قدر آگے جھک کر چلتے گویا کہ آپ بلندی سے اُتر رہے ہیں۔ ([5])
چلنے کے 6 آداب : (1) : راہ چلنے میں پریشان نظری (یعنی بلاضرورت اِدھر اُدھر دیکھنا) سُنّت نہیں (2) : گلے میں سونے یا کسی بھی دھات (Metal) کی چین ڈالے ، لوگوں کو