Azmaish Ki Hikmatain

Book Name:Azmaish Ki Hikmatain

ہیں؟ گُنَاہوں کی سزا کے طَور پر۔ لہٰذا جب بھی کوئی مصیبت یا پریشانی آئے تو غَوْر کرنا چاہئے کہ ہم سے کیا گُنَاہ ہوا جس کی سزا کے طَوْر پر یہ پریشانی آئی ہے ، کئی لوگ یُوں کہتے سُنائی دیتے ہیں : مولانا صاحِب! بڑے وِرْد وَظِیفے کئے ، سجدوں میں گِر کر بھی رویا ، بڑی دُعائیں کیں مگر پریشانی حَل نہیں ہو رہی۔ پیارے اسلامی بھائیو!  اَوَّل تو ہمیں اپنے آپ کو نیک سمجھنا ہی نہیں چاہئے اور یہ بھی یاد رکھئے! ہم بُھول جاتے ہیں لیکن  اللہ پاک بھولنے سے پاک ہے اور اللہ پاک بڑا مہربان ہے ، اللہ پاک بہت مرتبہ ہمیں مہلت دیتا ہے ، دئیے رکھتا ہے ، آخر جب ہم توبہ نہیں کرتے تو آزمائش آتی ہے ، اس لئے پریشانی آئے تو شکوے کرنے ، رونے دھونے کی بجائے اِنْصاف کے ساتھ ماضِی میں جھانک کر دیکھئے! کہیں ایسا تو نہیں کہ بہت عرصہ پہلے ہم سے کوئی گُنَاہ ہو گیا تھا ، جس کی سزا اَب مِل رہی ہے۔

30 سال بعد بدنِگاہی کی سزا ملی

مُلْکِ شام کے رہنے والے ایک بزرگ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ایک مرتبہ ایک اَمْرَد (یعنی خُوبصُورت لڑکے) پر میری نِگاہ پڑی ، میں نے اُسے دیکھا تو دیکھتا ہی رِہ گیا ، اتنے میں حضرت اِبْنِ جَلاء دمشقی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ تشریف لے آئے ، انہوں نے میرا ہاتھ پکڑا تو مجھے اُن سے حیا آئی ،   انہوں نے میراہاتھ دباتے ہوئے فرمایا : تم کچھ عرصہ بعد اس گُنَاہ کی سزا پاؤ گے۔ وہ شامی بزرگ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : مجھے 30 سال بعد اس گُنَاہ کی سزا ملی۔  

میری مشکلیں گر تِرا امتحاں ہے            تَو ہر غم قسم سے خوشی کا سماں ہے

گُناہوں کی میرے اگر یہ سزا ہے          تو پھر مشکلوں کو مٹا میرے مولیٰ

(2) : پارہ : 21 ، سُورۂ رُوم کی آیت : 41 جو ہم نے سُنی ، اس میں آزمائش کی دُوسری حکمت