Azmaish Ki Hikmatain

Book Name:Azmaish Ki Hikmatain

وَ اعْبُدْ رَبَّكَ حَتّٰى یَاْتِیَكَ الْیَقِیْنُ۠(۹۹) (پارہ : 14 ، سورۂ حجر : 99)               

ترجمہ کنز الایمان : اور مرتے دَم تک اپنے رَبّ کی عبادت میں رہو۔

 اسلام کے دُوسرے خلیفہ اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کا واقعہ مشہور ہے ،  جب آپ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تو آپ کا خُون کافِی بہہ گیا تھا ، آپ پر غشی طارِی تھی ، جب غشی سے بیدار ہوئے تو فرمایا : کیا لوگوں نے نماز ادا کر لی؟ بتایا گیا : جی ادا کر لی۔ فرمایا : لَا اِسْلَامَ لِمَنْ تَرَکَ الصَّلَاۃَ یعنی جو نماز چھوڑے وہ حقیقی مسلمان ہی نہیں ہے۔ پھر آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے وُضُو کیا اور نمازِ فجر ادا فرمائی۔ ([1]) 

شرعِی اَحْکام پر عمل کرنے کا ایک فائِدہ

شاہ ولی اللہ مُحَدِّث دِہلوی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : اللہ پاک نے انسان کے اندر دو قُوَّتیں رکھی ہیں : (1) : قُوَّتِ بَہِیْمِیَّہ (یعنی جانوروں والا وَصْف) (2) : اور قُوَّتِ مَلَکِیَّہ (یعنی فرشتوں والا وَصْف)۔ انسان کے اندر یہ دونوں قُوَّتیں موجود ہونا یا یُوں کہہ لیجئے کہ خُود انسان کا اپنا وُجُود ہی اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ انسان پر شرعِی اَحْکام لازِم کئے جائیں تاکہ اللہ پاک جو انسان کا خالِق ہے ، انسان کو بخوبی جانتا ہے ، انسان کی صلاحیت کو جانتا ہے ، اُس اللہ پاک کے دئیے ہوئے اَحْکام پر عَمَل کر کے انسان فرشتہ صِفَّت بن جائے اور جن کاموں سے اللہ پاک منع فرمائے ، اُن کاموں سے رُک کر بندہ جانوروں والے کام سے ، درندگی سے ، وحشی پَن سے بچ جائے۔ ([2])


 

 



[1]...فیضانِ فاروقِ اعظم ، جلد : 1 ، صفحہ : 761۔

[2]...حجۃ اللہ البالغہ ، جلد : 1 ، صفحہ : 42 خلاصۃً۔