Book Name:Ehsas e Kamtari Ki Chand Wajohat o Ilaj
حدیثِ پاک میں ہے : اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّةُ الصَّادِقَةُ سچی نیت اَفْضَل عَمَل ہے۔ ([1])
اے عاشقانِ رسول ! اچھی نیت بندے کو جنَّت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاًنیت کیجئے! * عِلْمِ دِین سیکھتا ہوں * پورا بیان سُنوں گا * بااَدب بیٹھوں گا * تَوَجُّہ سے سُنوں گا* اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا * جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اے عاشقانِ رسول ! آج بیان کا موضوع ہے : اِحْسَاسِ کمتری۔ * اِحْسَاسِ کمتری کیا ہے؟ * اس کے نقصانات کیا ہیں؟ * اِحْسَاسِ کمتری سے بچنا کیسے ممکن ہے؟ * دِینِ اسلام اس بارے میں ہماری کیا راہنمائی کرتا ہے؟ آج ہم اس تعلق سے معلومات حاصِل کرنے کی کوشش کریں گے۔
اِحْسَاسِ کمتری ایک نفسیاتی مرض (یعنی ذہنی بیماری)ہے ، انگلش میں اسے Infiriority Complex (اِنْ فِی رَورِٹی کمپلیکس)کہا جاتا ہے۔ Complex (کمپلیکس) کا معنی ہے : دَبے ہوئے خیالات اور Infiriority(اِنْ فِی رَورِٹی) کا معنی ہے : کمتر ، گھٹیا۔ لہٰذا Infiriority Complex(اِنْ فِی رَورٹی کمپلیکس)کا معنی بنے گا : اپنے آپ کو گھٹیا ، کمتر سمجھنے کے دَبے ہوئے خیالات۔
اِحْسَاسِ کمتری حقیقت میں ایک موازنہ (Comparison)ہے۔ جب کوئی بندہ