Ehsas e Kamtari Ki Chand Wajohat o Ilaj

Book Name:Ehsas e Kamtari Ki Chand Wajohat o Ilaj

کرنے اور ہاتھ مبارک چومنے کی سَعَادت نصیب ہوئی ، بَس ولئ کامِل کی زیارت کی برکت تھی کہ مولانا سردار احمد صاحب رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے دِل کی دُنیا بدل گئی ، آپ جلسے کے بعد حُجَّۃُ الْاِسلام مولانا حامِد رضا خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی خِدْمت میں حاضِر ہوئے اور عرض کیا : اب مجھے دُنیوی عِلْم میں دلچسپی نہیں رہی ، میں عِلْمِ دین پڑھنا چاہتا ہوں۔ حُجَّۃُ الْاِسلام رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ آپ کو اپنے ساتھ بریلی شریف لے گئے ، وہیں آپ عِلْمِ دین سیکھتے رہے ، پھر وہ وقت بھی آیا کہ مولانا سردار احمد صاحب رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ مُحَدِّثِ اعظم پاکستان کے لقب سے مشہور ہوئے اور عِلْمِ و عَمَل میں بلند رُتبہ حاصِل کیا۔ مُحَدِّثِ اعظم پاکستان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کا مزار مبارک پنجاب کے شہر فیصل آباد میں ہے۔ ([1])

پیارے اسلامی بھائیو!  مَعْلُوم ہوا؛ جس کی جیسی فطرت ہے ، اسے ویسے ہی اَسْباب مُیَسَّر آجاتے ہیں ، لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم دوسروں کے ساتھ اپنا موازنہ (Comparison) نہ کریں بلکہ اپنی صلاحیتوں کو پہچانیں ، اس دُنیا میں اپنی جُدا اَہمیت کو سمجھیں  اور اُسی کے مُطَابق آگے بڑھنے کی کوشش کریں۔ اگر ہم خُود کو پہچان لیں ، اپنی صلاحیتوں کو سمجھ لیں تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! احساسِ کمتری سے بچ جائیں گے۔ اللہ پاک ہمیں عَمَل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ۔  

3-محنتی بن جائیے...!

 اے عاشقانِ رسول ! اِحْسَاسِ کمتری کا شِکار ہو جانے کی تیسری بَڑی وجہ خُوش فہمی ہے۔ اِحْسَاسِ کمتری کا شِکار ہونے والے اَکْثَر لوگ بہانے خَور ہوتے ہیں ، وہ چاہتے ہوئے یا نہ چاہتے ہوئے اپنی سُستی و کاہِلی کے سامنے اِحْسَاسِ کمتری کی آڑ لگا دیتے ہیں ، یعنی حقیقت


 

 



[1]...حیاتِ مُحدِّث اعظم ، صفحہ : 33-34۔