Ehsas e Kamtari Ki Chand Wajohat o Ilaj

Book Name:Ehsas e Kamtari Ki Chand Wajohat o Ilaj

نُبُوَّت (2) : دوسرا وِلایت۔ یہ دونوں رُتبے اللہ پاک جسے عطا فرمائے ، اسی کو مِل سکتے ہیں اور نُبُوَّت تَو ختم ہو چکی ، ہمارے پیارے اور آخری نبی ، رسولِ ہاشمی ، مُحَمَّد عربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے بعد اب قیامت تک کوئی نیانبی نہیں آئے گا۔

غرض؛ ان دو      رُتبوں کے عِلاوہ سب رُتبے کسبی ہیں۔ انسان بڑا ہو کر جو بننا چاہے ، بَن سکتا ہے ، اس کے لئے صِرْف3 چیزوں کی ضرورت ہے : (1) : یقین(2) : جذبہ اور (3) : محنت۔   

یقیں مُحْکَم ، عَمَلِ  پَیْہَم ، محبت فاتِحِ عالَم                جہادِ زندگانی میں یہ ہیں مَردوں کی شمشیریں([1])

وضاحت : یعنی پختہ یقین ، مسلسل محنت اور سچا جذبہ ، یہ 3 چیزیں زِندگی کی جنگ میں تلوار کا کام کرتی ہیں ، جسے یہ 3چیزیں حاصِل ہیں وہ کبھی ناکام نہیں ہوتا۔

عَلَّامہ تَفْتَازانی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  پر کرم ہو گیا

عَلَّامہ سَعْدُ الدِّین مَسْعُود بن عُمر تَفْتَازانی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ بہت بڑے عالِم دِین ہیں ، دَرْسِ نِظَامی (یعنی عالِم کورس) میں آپ کی لکھی ہوئی کئی کتابیں پڑھائی جاتی ہیں۔  عَلَّامہ تَفْتَازَانی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ قاضِی شیرازی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے پاس پڑھا کرتے تھے اور کلاس میں سب سے زیادہ  کند ذِہن سمجھے جاتے تھے۔ آپ کے ہم مکتب (Class Fallow) آپ کی کُند ذِہنی (کمزور یاد داشت)کی وجہ سے آپ کا مذاق اُڑایا کرتے تھے۔ اس کے باوُجُود عَلَّامہ تَفْتَازَانی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے ہمّت نہیں ہاری اور محنت کرتے ہی رہے ، بڑی کوشش اور محنت کے ساتھ سبق یاد کرتے ، پھر بھول جاتے ، پھر یاد کرتے ، یُوں آپ نے محنت جارِی رکھی۔ ایک مرتبہ آپرَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ سبق یاد کرنے میں مَصْرُوف تھے کہ ایک اجنبی شخص آیا اور کہا : مَسْعُود!


 

 



[1]...کلامِ اقبال ، بانگِ درا ، صفحہ : 454۔