Book Name:ALLAH Pak Ki Muhabbat Kaisay Hasil Ho?

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                              صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

       بَیان سُننے کی نیّتیں:

فرمانِ مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم:اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّۃُ الصَّادِقَۃُ سچی نیت سب سے افضل عمل ہے۔ ([1]) اے عاشقانِ رسول! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاً نیت کیجئے! *عِلْم سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا  * با اَدب بیٹھوں گا *دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا  *اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا  *جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے  کی کوشش کروں گا۔

  صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ   عَلٰی مُحَمَّد

حقیقی بندے اور سچے محبوب :

    حضرت محمد بن احمد مُفید رَحْمَۃُ اللہِ   عَلَیْہ فرماتے ہیں، میں نے حضرت سیِّدُنا جنید بغدادی رَحْمَۃُ اللہِ   عَلَیْہ کو فرماتے سُنا، میں حضرت سیِّدُنا سِری سَقْطی رَحْمَۃُ اللہِ   عَلَیْہ کی خدمت میں سو رہا تھا کہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ   عَلَیْہ نے مجھے بیدار کیااورفرمانے لگے: اے جنید! میں نے دیکھا کہ گویا میں اللہ    پاک کے حُضُور کھڑا ہوں اورمجھے ارشاد فرمایاگیا:''اے سری !میں نے مخلوق پیدا کی تو سب میری مَحَبَّت  کا دعویٰ کرتے تھے ۔پھرمیں نے دُنیا پیدا کی تو نوّے فیصد(90%)بھاگ گئے اوردس فیصد( 10%)باقی رہ گئے۔ پھر میں نے جنّت پیدا کی تو بقیہ میں سے بھی نوّے فیصد(90%)بھاگ گئے اور صرف دس فیصد( 10%)بچ گئے۔پھر جب میں نے ان پر ذرّہ بھر آزمائش نازل کی ،تو اس باقی رہ جانے والی تعدادکابھی صرف دس فیصد( 10%)بچا اور باقی نوّے فیصد(90%) بھاگ گئے۔میں نے باقی رہنے والوں سے پُوچھا:''نہ تو تم نے دُنیا کو چاہا، نہ جنَّت طلب کی، نہ ہی آزمائش سے بھاگے۔ آخر! تم کیا چاہتے ہو؟اور تمہارا مقصود کیا ہے؟''تواُنہو ں نے عرض کی:'' ہمارا مقصود تُو ہی تُو ہے، اگرتُو ہم پر مَصائب نازل


 

 



[1]...جامع صغیر، صفحہ:81، حدیث:1284۔