Book Name:ALLAH Pak Ki Muhabbat Kaisay Hasil Ho?

مَحَبَّت کرتاہے وہ رات کو میرے حُضُور تہجدادا کرتاہے، جبکہ لوگ سورہے ہوتے ہیں، وہ تنہائی میں مجھے یاد کرتاہے، جب غافل لوگ میرے ذِکْر سے غَفْلت میں پڑے ہوتے ہیں،وہ میری نعمت پر شکراَداکرتا ہے، جبکہ بُھولنے والے مجھ سے غَفْلت اختیار کرتے ہیں ۔'' (حلیۃالاولیاء ،عبدالعزیزبن ابی رواد،رقم ۱۱۹۰۶، ج ۸،ص ۲۱۱ ۔الیٰ قولہ الاھلک،بحر الدموع ص۲۱ )

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                               صَلَّی اللہُ   عَلٰی مُحَمَّد

               پیارے   اسلامی  بھائیو! اللہ   پاک کی حقیقی مَحَبَّت اُسی وَقْت حاصل ہوسکتی ہے، جب ہمیں اس کے حُصُول کے طریقے معلوم ہوں گے۔اللہ   پاک کی مَحَبَّت پانے کاسب سے اَہَم طریقہ یہ ہے کہ اس کے پیارے حبیبصَلَّی اللہُ   عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمسےسچی مَحَبَّت اور ہر مُعاملے میں آپ کی اِطاعت کی جائے۔ کیونکہاللہ  پاک نے اپنی مَحَبَّت کےحُصُول کیلئے،نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ   عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اطاعت وفرمانبرداری کوشرط قراردیا ہے۔چُنانچہ پارہ 3 سورۂ، اٰلِ عمران کی آیت 31 میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے:

اطاعتِ رسول مَحَبَّتِ الٰہی کا ذریعہ

قُلْ اِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰهَ فَاتَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْكُمُ اللّٰهُ وَ یَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوْبَكُمْؕ-وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ(۳۱)

 ترجمۂ  کنزالعرفان: اے حبیب! فرما دو کہ اے لوگو! اگر تم اللہ سے محبت کرتے ہو تو میرے فرمانبردار بن جاؤ اللہ تم سے محبت فرمائے گا اور تمہارے گناہ بخش دے گا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔

                             اس آیتِ مُبارکہ سے مَعلوم ہوا کہ اللہ    پاک کی مَحَبَّت کا دعویٰ،اُسی وَقْت سچّا ہوسکتا ہے، جب ہم سیّدِ عالم صَلَّی اللہُ   عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی اطاعت وپیروی کرتے ہوں گے۔حَکیمُ الاُمَّت حضرت مُفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ   عَلَیْہ  اس آیتِ کریمہ کا خُلاصہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں :اے نبى( صَلَّی اللہُ   عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم!) آپ ان لوگوں سے فرمادیجئے، جو آپ کےوسىلہ کےبغىر ہمارى مَحَبَّت کا دَم بھرتے ہىں ىا جو