Book Name:ALLAH Pak Ki Muhabbat Kaisay Hasil Ho?

اپنے کو رَبّ کا پىارا جان کرآپ سے بے نىاز ہوناچاہتے ہىں،ىا جوآپ کى اطاعت کے سِوا دوسرے اَسباب سے خُدا تک پہنچنا چاہتے ہىں، ان سب کو اعلانِ عام کردیجئے کہ اگر تم خدا سے مَحَبَّت کرنا چاہتے ہو تو، نہ مجھ سے مُقابلہ کرو نہ مىرى برابرى کا دَم بھرو ،نہ مجھ سے آگے آگے چلو، بلکہ غلام بن کر مىرے پىچھے پىچھے چلے آؤ، اپنے اَقْوال، اَفْعال ،اَعْمال ، غرض زِندگى کے ہر شُعْبہ کو مىرى مثال بنادو اورمجھ مىں فنا ہوجاؤ، پھر مُعاملہ برعکس ہوگا کہ رَبّ تمہىں اپنا محبوب بنالے گا اور تم جو چاہو گے، وہ کرے گا،اس کے ساتھ ہى تمہارے سارے گُناہ مُعاف فرما دے گا، کىونکہ اللہ(   پاک)بڑا غَفّار اور اَرْحَمُ الرَّاحمین ہے،تم اپنے کواس کى مغفرت اوررحمت کااہل بناؤ،پھرلطف دىکھو۔(تفسیر ِنعیمی،3/359۔360،ملتقطاً)لہٰذا ہمیں بھی اپنے شب و روز اللہ    پاک اوراس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ   عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے احکام کی بجاآوری میں گزارنے چاہئیں، کیونکہ مَحَبَّت کا تقاضا بھی یہی ہے کہ جس سےمَحَبَّت کی جائے، اس کی اطاعت وفرمانبرداری بھی کی جائے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ   عَلٰی مُحَمَّد

               پیارے   اسلامی بھائیو!مَحَبَّتِ الٰہی پانےکاایک ذریعہ یہ بھی ہے کہ ہم نماز کی پابندی کریں ، ماہِ رمضان کےپورے روزے رکھیں ،زکوۃ کو وَقْت پر اَدا کریں نیز فرائض وواجبات کی اَدائیگی کے ساتھ ساتھ نَوافل کا اہتمام کرنا بھی بہترین عمل ہے۔

                             نوافل پڑھنے والابھی اللہ   پاک کا محبوب اورپسندیدہ بندہ بن جاتاہے۔ جیسا کہ

نوافل کی کثرت ،مَحَبَّتِ الٰہی کا ذریعہ

حضرت  ابُوہُریرہرَضِی اللّٰہُ   عَنْہُ سے  روایت  ہے کہ دو جہاں کے تاجْوَر،سلطانِ بَحرو بَر صَلَّی اللّٰہُ   عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایاکہ اللہ   پاک ارشادفرماتا ہے: ’’جس نے کسی ولی کو اَذِیَّت دی، میں اس سے اعلانِ جنگ کرتا ہوں اوربندہ میرا قُرب سب سے زِیادہ فرائض کے ذریعے حاصل کرتا ہے اور نَوافل کے