Book Name:Dawateislami aur Tahaffuz e Aqaid
نہ دے سکا۔ (تفسیرصراط الجنان، پ3، البقرة ، تحت الآیۃ: 258 ،1/388)
پیارے اسلامی بھائیو! عقائد کی حفاظت ہر دور میں موجود دین ِ حق کے پیشواؤں نے کی ۔انبیاء کے دور میں خود انبیاء کرام علیہمُ السَّلام نے ، صحابہ کے دور میں صحابہ ٔ کرام علیہم الرّضوان نے اور اسی طرح تابعین اور تبع تابعین کے دور میں بھی یہی سلسلہ رہا ،امام اعظم رحمۃُ اللہ علیہ کا وجود باری تعالیٰ پر ایک دہریے (یعنی خدا کو نہ ماننے والے )سے مکالمہ ہوا ، امام احمد بن حنبل رحمۃُ اللہ علیہ نے قرآن کو مخلوق کہنے والوں کا رد کرتے ہوئے زندگی کا آخری دور قید میں گزارا اور مجدد الفِ ثانی رحمۃُ اللہ علیہ نے عقیدۂ توحید کی حفاظت کی خاطر گوالیار کے قلعے میں قید کی تکلیفیں اُٹھائیں۔ الغرض اللہ والوں نے اپنا ایمان اور عقیدہ بچانے کے لئے بڑی قربانیاں دی ہیں ۔ موجودہ پُرفتن دور میں بھی مسلمانوں کے عقائد و نظریات پر بے دریغ حملے کئے جارہے ہیں ، ایسے حالات میں یہ ضروری ہوچکا ہے کہ ہم اپنا ایمان مضبوط کریں اور اپنے عقیدہ وایمان کی حفاظت کیلئے بھرپور کوشش کریں ۔ قرآنِ کریم میں ہے :
اِنَّ السَّمْعَ وَ الْبَصَرَ وَ الْفُؤَادَ كُلُّ اُولٰٓىٕكَ كَانَ عَنْهُ مَسْـٴُـوْلًا (۳۶) (پ 15،بنی اسرائیل:36)
ترجَمۂ کنزالعرفان: بیشک کان اور آنکھ اور دل ان سب کے بارے میں سوال کیا جائے گا۔
اس آیت کے تحت علامہ قرطبی رحمۃُ اللہ علیہ لکھتے ہیں :’’ ان میں سے ہر ایک سے اس کے استعمال کے بارے میں سوال ہوگا چنانچہ دل سے پوچھا جائے گا کہ اِس کے ذریعے کیا سوچا گیا اور پھر کیا کیا اِعتِقاد رکھا گیا ۔‘‘([1])
پیارے اسلامی بھائیو! تحفظِ عقائد کے لئے علمِ دین کے حصول کے ساتھ ساتھ نیک ماحول نہایت ضروری ہے ۔ کیونکہ ماحول کا انسان کی طبیعت پر گہرا اثر ہوتا ہے ، انسان جس