Dawateislami aur Tahaffuz e Aqaid

Book Name:Dawateislami aur Tahaffuz e Aqaid

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط

اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

دعوتِ اسلامی اور تحفظِ عقائد

درود شریف کی فضیلت

فرمانِ آخری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم: جس نے مجھ پر دس مرتبہ صبح اور دس مرتبہ شام درود پاک پڑھا اُسے قِیامت کے دن میری شفاعت ملے گی۔([1])

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب!                                              صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد

ایک خوبصورت اور عالیشان عمارت اپنی مضبوط بنیادوں کے سہارے کھڑی ہوتی ہے ۔ جب بھی کسی عمارت کو بنایا جائے تو اس بات کو پیشِ نظر  رکھا جاتا ہے کہ بنیاد جتنی مضبوط ہو گی عمارت بھی تادیر اس پر قائم رہے گی اور  جن عمارتوں کی بنیادیں کمزور ہوں یا کھوکھلی ہوں  ایسی عمارتوں کو گرتے دیر نہیں لگتی ، ساری عمارت لمحہ بھر میں تباہ ہو جاتی ہے۔

ہمارے اعمال بھی ایک عمارت کی طرح ہیں  جوکہ عقائد  کی بنیادوں پر قائم ہوتے ہیں، اگر عقائد درست  ہوں تو اعمال بھی فائدہ دیں گے ورنہ دن رات کی عبادات کا بھی  کوئی فائدہ نہیں  ، وہ سب کے سب ضائع ہیں  ۔ جیسا کہ   اُمّ المؤمنین ، حضرت عائشہ صدّیقہ رضی اللہ عنہا نے رسولِ کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم  کی بارگاہ میں سوال کیا  : یارسولَ اللہ! زمانَۂ جاہلیت میں(بنوتیم کا مشہورسخی) ابنِ جَدعان رشتہ داروں کے ساتھ اچھا سلوک کرتا تھا، مسکینوں کو کھانا کھلاتا تھا، کیا یہ اعمال اُسے  (آخرت میں) فائدہ دیں گے؟ نبیِ کریم صلی اللہ علیہ و اٰلِہ وسلم    نے ارشاد فرمایا:یہ


 

 



[1]...الصلاۃ علی النبی لابن ابی عاصم ،باب الصلاۃ علی النبی عند الصباح والمساء،  ص48،حدیث:61