Book Name:Kamalat e Mustafa
عرض اس دن کےلیےباقی رکھی،جس میں مخلوقِ الٰہی میری طرف محتاج ہوگی،یہاں تک کہ(اللہ پاک کےنبی)حضرت ابراہیمعَلَیْہِ السَّلَامبھی میرےنیازمندہوں گے۔
یاد رہے! تمام مخلوقات میں نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے بعد حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کا مقام ہے اور وہ بھی سرکارِمدینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نظرِ کرم طلب کرنے والے ہوگے۔(مسلم،کتاب صلاۃ المسا فرین و قصر ہا ،باب بیان انّ القرآن علی سبعۃ۔۔۔الخ ،ص۳۱۸، حدیث: ۱۹۰۴ملتقطا)
اعلیٰ حضرت، امامِ اَہلسنت مولانا شاہ امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں: اے گنہگارانِ اُمّت! کیاتم نےاپنے مالک ومولیٰصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی یہ کمال رأفت و رحمت (نرمی و رحمت کی انتہا)اپنےحال پر نہ دیکھی کہ بارگاہِ الٰہی سےتین(3)سُوال حضور(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کو ملےکہ جو چاہو مانگ لو عطا ہوگا۔ حضور(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)نےان میں کوئی سُوال اپنی ذات پاک کےلیے(باقی)نہ رکھا،سب تمہارے ہی کام میں صَرف فرما دیئے، دو (2) سُوال دنیا میں کیے وہ بھی تمہارے ہی واسطے،تیسراآخرت کواُٹھا رکھا(یعنی آخرت کے لئے باقی رکھ لیا)،وہ تمہاری اس عظیم حاجت کے واسطےجب اس مہربان مولیٰ، رؤف ورحیم آقاصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکےسواکوئی کام آنے والا،بگڑی بنانےوالانہ ہوگا۔قسم اس کی جس نےانہیں آپ پرمہربان کیا!ہرگزہرگزکوئی ماں اپنےعزیز پیارے اکلوتے بیٹے(The only son)پر کبھی بھی اتنی مہربان نہیں ،جس قدر وہ اپنےایک اُمّتی پر مہربان ہیں۔(فتاوی رضویہ،۲۹/۵۸۳)
سرکار کی آمد مرحبا* دلدار کی آمد مرحبا* آقا کی آمد مرحبا
*مرحبا یا مُصْطَفٰے*مرحبا یا مُصْطَفٰے*مرحبا یا مُصْطَفٰے*مرحبا یا مُصْطَفٰے