Book Name:Alaqai Dora
اَلۡحَمۡدُ لِلّٰہِ رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِيِّيْنَ
اَمَّا بَعۡدُ فَاَعُوۡذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیۡطٰنِ الرَّجِیۡمِ بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
علاقائی دورہ
اللہ پاک کے آخری نبی،رسول ہاشمی صلی اللہ علیہ و اٰلِہ وسلم نے فرمایا:لَيَرِدَنَّ الْحَوْضَ عَلَيَّ أَقْوَامٌ مَا أَعْرِفُهُمْ إِلَّا بِكَثْرَةِ الصَّلَاةِ عَلَيَّ حوضِ كوثر پر مجھے ایسی قومیں ملیں گی جنہیں میں بہت زیادہ دُرودِ پاک پڑھنے کے سبب ہی پہچانوں گا۔ ([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
مرکزی مجلسِ شُوریٰ کی طرف سے دئیے گئے طریقۂ کار کے مُطابِق روزانہ یا ہفتے میں 2دن یا ایک دن ہر مَسْجِد کے اطراف میں گھر گھر، دُکان دُکان جا کر گھروں اور دُکانوں میں مَوجُود، جبکہ راہ میں کھڑے ہوئے اور آنے جانے والے تمام افراد کو نیکی کی دعوت پیش کی جاتی ہے، اسے علاقائی دورہ کہا جاتا ہے۔
علاقائی دورہ دراصل اَمْرٌۢ بِالْمَعْرُوْف وَنَھْیٌ عَنِ الْمُنْکَر یعنی نیکی کی دعوت دینے اور برائی سے منع کرنے کا وہی کام ہے جو ہر مسلمان پر اس کی استطاعت کے مطابق واجب ہے۔ یہ پیارے آقا صلی اللہ علیہ و اٰلِہ وسلم اور آپ کے صحابۂ کرام علیہم الرّضوان کا نیز ہر دور میں بزرگانِ دین اور اللہ کے نیک بندوں کا طریقۂ کار رہا ہے اور وہ اس کے ذریعے سے دین کو پھیلاتے اور اس کی اشاعت کرتے رہے جیسا کہ