Book Name:Yaqeen Ki Barkatain
ایک اور حدیثِ پاک سنیئے! رسولِ رحمت، شفیعِ اُمّت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: نَجَا اَوَّلُ ہٰذِہِ الْاُمَّۃِ بِا لْیَقِیْنِ وَ الزُّہْدِ اس اُمّت کے پہلے لوگ یقین اور دُنیا سے بےرغبتی کے ذریعے نجات پا گئے وَ یَہْلِکُ آخِرُ ہٰذِہِ الْاُمَّۃِ بِالْبُخْلِ وَ الْاَمَلِ اور اس اُمّت کے آخر میں آنے والے کنجوسی اور لمبی اُمِّیدوں کے سبب ہلاک ہو گئے۔([1])
پیارے اسلامی بھائیو! سمجھنے کی بات ہے، اس اُمّت کے پہلے لوگ پختہ یقین کی برکت سے نجات پا گئے اور آخر میں آنے والے کنجوسی اور لمبی اُمِّیدوں کی وجہ سے ہلاک ہو جائیں گے۔ کنجوسی کیا ہے؟ ایک بےیقینی کی کِیفیت ہے، بندے کو جب اللہ پاک کے رازِق ہونے پر پکّا یقین نہیں ہوتا تو وہ کنجوسی کرتا ہے۔ غرض یہ بےیقینی ہے جس کی وجہ سے یہ اُمّت ہلاکت میں جا پڑے گی۔
افسوس! آج یہ بےیقینی کی کیفیت عام ہوتی جا رہی ہے۔ ہم الحمد للہ! مسلمان ہیں، اللہ پاک پر اِیمان رکھتے ہیں مگر افسوس! *ہم مانتے تَو ہیں کہ اللہ پاک رِزْق دینے والا ہے، پِھر بھی مال کے پیچھے مارے مارے پھرتےہیں، کوئی لندن، پیرس کے خواب دیکھتا ہے، کوئی سُود کا سہارا لیتا ہے اور کچھ تو نادان ایسے بھی ہیں جو مَعَاذَ اللہ! پیسے کی خاطِر اِیمان تک کا سودا کر ڈالتے ہیں *ہم مانتے ہیں کہ اللہ پاک مُشکلات سے نِجات دینے والا ہے مگر پریشان اور ڈپریشن کا شکار رہتے ہیں * ہم مانتے ہیں کہ نماز دُنیا بھی سَنوار دیتی ہے، آخرت بھی سَنوار دیتی ہے مگر نماز پر دُنیا کو ترجیح دیتے ہیں *ہم مانتے ہیں کہ مسلمان کی ترقی قرآن پر عَمَل