Yaqeen Ki Barkatain

Book Name:Yaqeen Ki Barkatain

ہے۔ حضرت ابراہیم  عَلَیْہ ِ السَّلام  کی پاکیزہ سیرت کو دیکھئے! بےمثال اِیمان اور یقین سے بھری ہوئی ہے۔

آگ پُھولوں کا باغ بن گئی...!!

واقعہ بڑا مشہور ہے، آپ نے کئی بار سُنا ہو گا، قرآنِ مجید میں بھی اس واقعہ کی کچھ تفصیلات بیان کی گئی ہیں، نَمرُود وقت کا ظالِم بادشاہ تھا، اس کی پُوری سَلطنت تھی، یہ بَدبَخت خُدائی کا دعویٰ کئے ہوئے تھا،اَسْتَغْفِرُاللہ لوگ اِس کی پُوجا میں مَصْرُوف تھے، یعنی ایک طرف پُوری سلطنت ہے، دوسری طرف تَنہا حضرت ابراہیم  عَلَیْہ ِالسَّلام  ہیں، ایسے ماحول میں حضرت ابراہیم  عَلَیْہ ِ السَّلام  نے تنِ تنہا کلمۂ حق بلند فرمایا، لوگوں کو نیکی کی دَعوت دینا شروع فرمائی۔

نَمرُود کو یہ سب کیسے بَرداشْت ہو سکتا تھا؟ اِس بَدبَخت نے ایک بڑی آگ جَلانے کا حُکم دیا، چنانچہ کئی دِنوں تک لکڑیاں جمع کی جاتی رہیں، ایک بڑی چاردِیواری بنا دی گئی، ایک بہت بڑی آگ جَلا دی گئی۔کتابوں میں لکھا ہے: یہ اتنی بڑی آگ تھی کہ اس کے اُوپر کئی میٹر اُونچائی تک پرندے اس آگ پر سے گزر نہیں سکتے تھے، کوئی پرندہ گزرتا تو جھلس کر گِر جاتا تھا، اتنی بڑی آگ جلائی گئی، اب مِنجَنِیق (غُلیل کی طرح پتھر پھینکنے کی مشین) تیار ہوئی، حضرت ابراہیم  عَلَیْہ ِ السَّلام  کو مِنجَنِیق میں رکھ کر آگ کی طرف اُچھال دیا گیا...!! ([1])

اب یہاں یقین کا عالَم دیکھئے! صِرْف آگ میں ڈَالنے کی دَھمکیاں نہیں دِی جا رہی، آگ میں ڈَالنے کا صِرْف دِن اور وقت مُقرَّر نہیں کیا گیا، ایسا نہیں ہے کہ ابھی آگ میں


 

 



[1]...قرطبی، پارہ:17، سورۃ الانبیا، زیرِ آیت:68، جلد:6، صفحہ:146بتصرف۔