Yaqeen Ki Barkatain

Book Name:Yaqeen Ki Barkatain

اے عاشقانِ رسول! اِس اِیمان اور پختہ    یقین کی برکت بھی تو دیکھئے! *بے آباد عَلاقہ تھا، آج وہاں رَونقیں لگی ہوئی ہیں *وہاں پینے کو پانی کا ایک گُھونٹ تک نہیں تھا، اللہ پاک نے حضرت اسماعیل  عَلَیْہ ِالسَّلام  کے قدموں سے چشمۂ زَمْ زَم جاری فرمایا، آج تک دُنیا اس چشمے کا پانی پِی رہی ہے مگر وہ ختم ہونے کا نام ہی نہیں لیتا *وہاں دُور دُور تک زندگی کے آثار دِکھائی نہیں دیتے تھے مگر جہاں اللہ پاک کی اس نیک بندی حضرت ہَاجرہ  رَحمۃُ اللہِ علیہا  کے قدم لگے تھے، اللہ پاک نے اس صَفا اور مَروَہ کی سَعْی(یعنی ان پہاڑیوں کے درمیان دوڑنے)  کو قیامت تک کے حاجیوں کے لئے واجب فرما دیا ہے۔

دورِ حاضِر کا سب سے بڑا مسئلہ

پیارے اسلامی بھائیو! پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کا ارشادِ عالی شان سنیئے!مشہور صحابئ رسول حضرت اَبُو ہریرہ  رَضِیَ اللہُ عنہ  روایت کرتے ہیں، رسولِ ذِیشان، مکی مَدَنی سلطان  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے فرمایا: مَا اَخَافُ عَلٰی اُمَّتِی اِلَّا ضَعْفَ الْیَقِیْنِ یعنی مجھے اپنی اُمّت پر خَوف نہیں ہے مگر یقین کی کمزوری کا۔([1])

پیارے اسلامی بھائیو! دیکھئے! پیارے آقا ، مکی مَدَنی مصطفےٰ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  قیامت تک کا عِلْم رکھنے والے ہیں، قیامت تک کیا کچھ ہو گا، آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  سب حالات دیکھتے ہیں، آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  جانتے تھے کہ میری اُمّت شِرک میں مبتلا نہیں ہو گی، میری اُمّت اللہ پاک کا اِنکار نہیں کرے گی، ہاں! میری اُمّت کو جو مسئلہ درپیش ہو گا، وہ یقین کی کمزوری ہے۔


 

 



[1]... موسوعہ ابن ابی دنیا، کتاب الیقین ، جلد:1، صفحہ:24، حدیث:9۔