Book Name:Yaqeen Ki Barkatain
خاموش رہے۔ حضرت ہَاجرہ رَحمۃُ اللہِ علیہا نے تیسری مرتبہ پوچھا اور اب سُوال کو ذَرا تبدیل کر کے عرض کیا: آللہُ اَمَرَکَ بِہٰذَا یعنی اے اللہ کے نبی عَلَیْہ ِالسَّلام ! کیا اللہ پاک نے آپ کو اس کا حُکم دیا ہے؟ فرمایا: ہاں! اللہ پاک کا حُکم ہے۔
اب یقین دیکھئے! اِیمان کی پختگی دیکھئے! بےآباد وَادِی ہے*نہ پانی ہے*نہ کھانا ہے*نہ کوئی انسان ہے*نہ کوئی پرندہ ہی یہاں پَر مارتا ہے اور ساتھ میں ننھا شہزادہ بھی ہے، اس کے باوُجُود حضرت ہَاجرہ رَحمۃُ اللہِ علیہا نے بڑے یقین اور اِطْمِینان کے ساتھ کہا: اِذًا لَا یُضَیِّعُنَا اللہُ یعنی اے اللہ پاک کے نبی عَلَیْہ ِالسَّلام ! اگر یہ اللہ پاک کا حکم ہے، پِھر تو آپ خَیر سے جائیے! اللہ پاک ہمیں ہر گز ضائع نہیں فرمائے گا۔([1])
پیارے اسلامی بھائیو! غور کرنے کی بات ہے، بےآباد عَلاقہ ہے، دُور دُور تک زندگی کا نام و نشان نہیں ہے، ظاہِر میں کوئی ایسی چیز نہیں ہے جس پر بھروسہ کیا جا سکے...!لیکن اللہ پاک پر اِیمان ہے*وہ رَبِّ رحمٰن قُدرتوں والا ہے*اللہ وہ ہے جو مُردَے سے زندہ نکال سکتا ہے*اللہ پاک وہ ہے جو رات کو دِن اور دِن کو رات بناتا ہے*اللہ پاک وہ ہے جو بَنجَر زمین کو سرسبز و شاداب بنا دیتا ہے*اللہ پاک وہ ہے جو صحرا میں بھی چشمے جاری فرما دیتا ہے، لہٰذا صِرْف اللہ پاک پر یقین ہے*کیا ہوا جو یہاں پانی نہیں ہے؟وہ رَبّ پانی عَطا فرمانے والا ہے*کیا ہوا جو یہاں کھانے کو کچھ نہیں ہے، رَبِّ کریم رِزْق دینے والا ہے، *کیا ہوا جو یہاں زندگی کے آثار نظر نہیں آتے، رَبِّ کریم کھنڈرات کو آباد فرما دینے والا ہے، لہٰذا اللہ پاک کے نبی عَلَیْہ ِالسَّلام ! آپ خیر سے جائیے! جب رَبّ کا حُکم ہے کہ ہم یہاں رہیں تو ہم یہیں رہیں گے، اللہ پاک ہمیں ضائع نہیں فرمائے گا۔