Yaqeen Ki Barkatain

Book Name:Yaqeen Ki Barkatain

ڈَالنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں بلکہ آگ کی طرف اُچھال دیا گیا ہے۔

بِلا تَمْثِیل (یعنی صرف سمجھانے کے لئے  ) عرض کروں؛ کسی کو قید کر لیا جائے تو اُمِّید ہوتی ہے کہ شاید بچنے کا کوئی رَسْتہ نکل آئے، کسی کو سزا سُنا دِی جائے، تب بھی اُمِّید ہوتی ہے کہ شاید رِہائی کی کوئی صُورت نکل آئے، یہاں یہ مُعَاملہ نہیں ہے، حضرت ابراہیم  عَلَیْہ ِالسَّلام  کو آگ کی طرف اُچھال دیا گیا ہے یعنی اُمِّیدوں کا وقت خَتم ہو چُکا ہے، اب وہ لمحہ ہے کہ عَام لوگوں کی اس لمحے ساری اُمِّید دَم توڑ چکی ہوتی ہے مگر قربان جائیے! یہ حضرت ابراہیم  عَلَیْہ ِالسَّلام  ہیں، یہ بےمثال اِیمان والی ہستی ہیں، باکمال یقین والی شخصیت ہیں۔ روایات میں لکھا ہے: جب آپ  عَلَیْہ ِالسَّلام  کو آگ کی طرف اُچھالا گیا، اب حضرت جبریلِ امین  عَلَیْہ ِالسَّلام  حاضِر ہوئے، عرض کیا: اے ابراہیم  عَلَیْہ ِالسَّلام  ! کوئی حَاجت ہو تو فرمائیے! فرمایا: حَاجت تو ہے مگر اے جبریل! آپ سے نہیں ہے۔ عرض کیا: تو جس سے حَاجت ہے، اُسی سے عَرض کیجئے! فرمایا: حَسْبِيْ مِنْ سُؤَالِیْ  ‌عِلْمُهٗ ‌بِحَالِيْ  یعنی اے جبریل  عَلَیْہ ِالسَّلام    ! میں کس حَال میں ہوں، رَبِّ کریم جانتا ہے، اس کا جاننا میرے مانگنے سے زِیادہ بہتر ہے۔ ([1])

سُبْحٰنَ اللہ! کیسا بےمثال یقین ہے، اللہ پاک کی رحمتوں پر،اس کی عِنایتوں پر کس قَدر پکّا اِیمان ہے، پِھر اِس اِیمان کا نتیجہ بھی دیکھئے! کیسا زبردست نکلا، حکم ہو گیا:

یٰنَارُ كُوْنِیْ بَرْدًا وَّ سَلٰمًا عَلٰۤى اِبْرٰهِیْمَۙ(۶۹) (پارہ:17، الانبیاء:69)

ترجمہ ٔکنزُالعِرفان: اے آگ! ابراہیم پر ٹھنڈی اور سلامتی والی ہوجا۔

اللہُ اکبر! حضرت ابراہیم  عَلَیْہ ِالسَّلام  کا اِیمان پکّا تھا، یقین بےمِثال تھا تَو رَبِّ کریم نے


 

 



[1]...قرطبی، پارہ:17، سورۃ الانبیا، زیرِ آیت:68، جلد:6، صفحہ:146بتصرف۔