نشے کی حرمت

باتوں سے خوشبو آئے

نِصْف عَقْل، نِصْف عِلْم اور نِصْف زندگی

لوگوں کے ساتھ اچّھا سُلوک کرنا نِصف (یعنی آدھی)  عَقْل ہے، اچھا سُوال کرنا نِصف عِلْم ہے جبکہ اچھی تدبیر اختیار کرنا نصف  زندگی ہے۔(اِرشادِ حضرت سیّدُنا عمر فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ)(منبھات،ص 9)

عِلْم پر عمل کی اہمیت

اگر میں اپنے عِلْم پر عمل کروں تو سب سے بڑا عالِم ہوں اور اگر عمل نہ کروں تو دنیا میں مجھ سے بڑھ کر کوئی جاہل نہیں ہے۔ (اِرشادِ حضرت سیّدُنا سفیان بن عُیَینَہ رحمۃ اللہ علیہ) (الجامع لاخلاقِ الرّاوی،ص57)

اُس کے لئے خوش خبری ہے

اس شخص کے لئے خوش خبری ہے جس نے دنیا کو چھوڑ دیا اس سے پہلے کہ دنیا اسے چھوڑے۔

(اِرشادِ حضرت سیّدُنا یحییٰ بن مُعاذ رازی رحمۃ اللہ علیہ)(منبھات،ص15)

کسی کی بات توجہ سے سننا

کوئی نوجوان حدیث بیان کرتا ہے تو میں اُسے توجہ  سے سنتا ہوں جیسے پہلے نہ سنی ہو حالانکہ میں اس کے پیدا ہونے سے پہلے وہ حدیث سُن چکا ہوتا ہوں۔(ارشادِ حضرت سیّدُنا عطا رحمۃ اللہ علیہ)(الجامع لاخلاقِ الرّاوی،ص134)

احمد رضا  کا تازہ گلستاں ہے آج بھی

دینی مُعامَلے میں جُھوٹ بولنا

کِذْب فِی الدُّنیا (یعنی دنیا کے معاملے میں جھوٹ) سے کِذْب فِی الدِّین (یعنی دینی معاملے میں جھوٹ) سخت تَر ہے۔(فتاویٰ رضویہ،ج 22،ص489)

سیّدوں کو خوش کرنے کی فضیلت

ساداتِ کرام کی خوشی میں کہ حدِّشرع کے اندر ہو حُضور سیّدِ عالَم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ وسلَّم کی رضا ہے اور حُضور کی رضا اللہ عَزَّوَجَلَّ کی رضا۔(فتاویٰ رضویہ،ج 22،ص421)

نَشے کی حُرمت

نَشہ ہمیشہ ہرشریعت میں حرام رہا ہے۔(فتاویٰ رضویہ،ج 25،ص204)

عطّار کا چمن، کتنا پیارا چمن

ایصالِ ثواب  کا پیارا انداز

جب بھی کسی کو ایصالِ ثواب کریں تو سب سے پہلے نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو ایصالِ ثواب کیجئے پھر سرکارِ مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے وسیلے سے جس کو آپ ایصالِ ثواب کرنا  چاہتے  ہیں اُن کو کیجئے۔(مدنی مذاکرہ، یکم محرم الحرام 1441ھ)

مُعاشرے کا سب سے عَقْل مند طَبَقہ

اے عاشقانِ رسول!معاشرے (Society) کا سب سے مُعَزَّز (Respectable) اور عَقْل مند (Intelligent) طَبَقہ عُلَمائے کرام کا ہے۔ علمائے کرام پر تنقید نہیں بلکہ ان کا اَدَب و احترام کیجئے۔ (مدنی مذاکرہ، 2 محرم الحرام 1441ھ)

عزّت کا مُحافِظ

(افسوس!) آج مسلمان سوشل میڈیا اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے ایک دوسرے کو رُسوا کررہے ہیں جبکہ اِسلام نے مسلمانوں کو ایک دوسرے کی عزّت کا مُحافِظ بنایا ہے۔(مدنی مذاکرہ،5محرم الحرام 1441ھ)


Share

Articles

Comments


Security Code