حضرت داؤد علیہ السلام کی قرآنی ٖصفات

حضرت داؤد علیہ السّلام کی قراٰنی صفات

*بنتِ سیّد ابرار حُسین

انبیائے کرام کائنات کی وہ عظیم ترین اور جگمگاتی شخصیات ہیں جنہیں اللہ پاک نے وحی کے نور سے منور فرمایا۔ ان میں سے کچھ کو کتابیں اور صحیفے بھی عطا فرمائے۔ اس کے علاوہ بھی انبیائے کرام علیہم السّلام کو بے شمار اوصاف وکمالات  عطا فرمائے اور ان کا ذکر قراٰنِ کریم میں بھی فرمایا۔ انہی میں سے اللہ پاک کے پیارے نبی حضرت داؤد علیہ السّلام بھی ہیں۔ آپ علیہ السّلام کو اللہ پاک نے اپنی کتاب ”زبور شریف“ عطا فرمائی۔ ارشادِ باری ہے : ( وَ اٰتَیْنَا دَاوٗدَ زَبُوْرًا ( ۵۵ ) ) ترجمۂ کنزالایمان : اور داود کو زبور عطا فرمائی۔ ( پ 15 ، بنیٓ اسرآءیل : 55 )   (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں) قراٰنِ کریم میں اللہ پاک نے آپ علیہ السّلام کے جو اوصاف بیان فرمائے ان میں سے چند درج ذیل ہیں :

عبادت پر بہت قوت والے : ( وَاذْكُرْ عَبْدَنَا دَاوٗدَ ذَا الْاَیْدِۚ- اِنَّهٗۤ اَوَّابٌ ( ۱۷ ) ) ترجمۂ کنزالایمان : اور ہمارے بندے داود نعمتوں والے کو یاد کرو بےشک وہ بڑا رُجوع کرنے والا ہے۔ ( پ23 ، صٓ : 17 ) (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)  حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں : ”ذَا الْاَیْدِ“ سے مراد یہ ہے کہ حضرت داؤد علیہ السّلام عبادت میں بہت قوت والے تھے۔ ( صراط الجنان ، 8 / 376 )

اللہ کے خلیفہ :  ( یٰدَاوٗدُ اِنَّا جَعَلْنٰكَ خَلِیْفَةً فِی الْاَرْضِ ) ترجمۂ کنزالایمان : اے داود بےشک ہم نے تجھے زمین میں نائب کیا۔ ( پ23 ، صٓ : 26 )   (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں) اس آیت میں حضرت داؤد علیہ السّلام کو زمینی خلافت عطا کئے جانے کا تذکرہ ہے۔ یعنی آپ علیہ السّلام کو مخلوق کے کاموں کا انتظام کرنے پر معمور کیا اور آپ کا حکم ان میں نافذ فرمایا۔  ( دیکھئے : صراط الجنان ، 8 / 386 )

نبوت و حکومت : ( وَ اٰتٰىهُ اللّٰهُ الْمُلْكَ وَ الْحِكْمَةَ وَ عَلَّمَهٗ مِمَّا یَشَآءُؕ  ) ترجمۂ کنزالایمان : اور اللہ نے اسے سلطنت اور حکمت عطا فرمائی اور اسے جو چاہا سکھایا۔ ( پ2 ، البقرۃ : 251 ) (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں) اللہ پاک نے آپ کو حکومت اور حکمت یعنی نبوت دونوں عطا فرما دیئے اور آپ کو جو چاہا سکھایا جیسے زرہ بنانا اور جانوروں کا کلام سمجھنا۔  ( دیکھئے : صراط الجنان ، 1 / 377 )

کثیر علم والے :  ( وَلَقَدْ اٰتَیْنَا دَاوٗدَ وَسُلَیْمٰنَ عِلْمًاۚ- ) ترجمہ  کنزالایمان : اور بےشک ہم نے داود اور سلیمان کو بڑا علم عطا فرمایا۔ ( پ19 ، النمل : 15 ) (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)  یعنی کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت داؤد اور حضرت سلیمان علیہما السّلام کو قضا اور سیاست کا علم عطا فرمایا اور حضرت داؤد علیہ السّلام کو چوپایوں اور پرندوں کی بولی کا علم بھی عطا فر مایا۔ ( صراط الجنان ، 7 / 185 )

پہاڑ اور پرندے ان کے ساتھ تسبیح کرتے : اللہ پاک نے پہاڑوں اور پرندوں کو ان کے ساتھ تسبیح کا حکم دیا چنانچہ ارشاد ہوتا ہے :  ( یٰجِبَالُ اَوِّبِیْ مَعَهٗ وَالطَّیْرَۚ- ) ترجمۂ کنزالایمان : اے پہاڑو اس کے ساتھ اللہ کی طرف رجوع کرو اور اے پرندو۔  ( پ22 ، سبا : 10 ) (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں) یہ اللہ پاک نے آپ علیہ السّلام کو معجزہ عطا فرمایا کہ جب آپ تسبیح کریں تو پہاڑ اور پرندے آپ کے ساتھ تسبیح کریں۔ آپ علیہ السّلام کے ساتھ پہاڑوں کی تسبیح کرنے کی آواز سنائی دیتی اور پرندے جھک جاتے تھے۔ ( دیکھئے : صراط الجنان ، 8 / 120 )

لوہا نرم ہو جاتا :  ( وَاَلَنَّا لَهُ الْحَدِیْدَۙ ( ۱۰ ) ) ترجمۂ کنزالایمان : اور ہم نے اس کے لیے لوہا نرم کیا۔ ( پ22 ، سبا : 10 ) (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں) جب لوہا آپ علیہ السّلام کے دست مبارک میں آتا تو موم یا گندھے ہوئے آٹے کی طرح نرم ہو جاتا اور آپ اس سے جو چاہتے بغیر آگ کے اور بغیر ٹھونکے پیٹے بنا لیتے۔  ( صراط الجنان ، 8 / 120 )

اللہ پاک سے دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں انبیائے کرام علیہم السّلام کی سیرت طیبہ کو پڑھنے ، یاد رکھنے اور اس پر عمل کرتے ہوئے دوسروں تک پہنچانے کی توفیق عطا فر مائے۔

اٰمین بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

*  درجۂ رابعہ ، جامعۃُ المدینہ گرلز پاک پورہ ، سیالکوٹ


Share