رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے 5 حقوق

نئے لکھاری

ماہنامہ فیضانِ مدینہ جنوری 2023ء

رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے 5 حقوق

*مزمل حسین عطّاری

 اے عاشقانِ رسول اگر رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی سیرت کا مطالعہ کیا جائےتو اس بات کا اندزہ ہوگا کہ حضور  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ہمارے لئے کتنی تکالیف اور مصائب برداشت کئے ۔ جب آپ نے طائف والوں کو دعوتِ حق دی تو انہوں نے آپ کی دعوت کو جھٹلایا ، آپ کے پیچھے اوباش لڑکے لگادئیے ، یہاں تک کہ آپ پر پتھروں کا برساؤ بھی کیا گیاجس سے آپ کے قدمینِ مبارکہ لہو لہان ہوگئے ، لیکن آپ نے ان مصیبتوں کو برداشت کیا ، اب ہم پر بھی رسولُ اللہ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے کچھ حقوق بنتے ہیں ان حقوق کو علامہ قاضی عیاض مالکی  رحمۃُ اللہ علیہ نے شفاءشریف میں اور دیگر علماء نے اپنی کتابوں میں بڑی تفصیل سے بیان کیا ہے ، ان میں سے چند درج ذیل ہیں :

 ( 1 ) ایمان بِالرّسول : مسلمان ہونے کے لئے خدا کی توحید اور رسول کی رسالت دونوں پر ایمان لانا ضروری ہے ، اس کے بغیر وہ ہرگز مؤمن نہیں ہوسکتا ، کیونکہ اللہ پاک نے اس بات کی خود قراٰن میں وضاحت فرمادی ہے اللہ رب العزت فرماتا ہے : (وَ مَنْ لَّمْ یُؤْمِنْۢ بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ فَاِنَّاۤ اَعْتَدْنَا لِلْكٰفِرِیْنَ سَعِیْرًا ( ۱۳ ) )ترجَمۂ کنز الایمان : اور جو ایمان نہ لائے اللہ اور اس کے رسول پر تو بےشک ہم نے کافروں کے لئے بھڑکتی آگ تیار کر رکھی ہے۔  ( پ26 ، الفتح : 13 ) (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)

وہ کہ اُس در کا ہوا خلقِ خدا اُس کی ہوئی

وہ کہ اس در سے پھرا اللہ اس سے پھر گیا

 ( 2 ) اتباعِ سنتِ رسول : حضور کے حقوق میں سے ایک حق یہ بھی ہے کہ ان کی سنّت کی اتباع کی جائے یعنی سنّتِ مبارکہ پر عمل کیا جائے ، نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : جس نے میری سنت  کو زندہ کیا اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔

 ( ترمذی ، 4 / 309 ، حدیث : 2687 )

 ( 3 ) اطاعتِ رسول : ہر اُمّتی پر یہ بھی لازم ہے کہ وہ حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے فرامین کی پیروی کرے کیونکہ حضور کی اطاعت کا حکم ہمیں خود اللہ پاک نے دیا ہے : (اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ اَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ)ترجَمۂ کنز الایمان : حکم مانو اللہ کا اور حکم مانو رسول کا۔ ( پ5 ، النسآء : 59 ) (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)

  ( 4 ) درود و سلام پڑھنا : ہر مسلمان پر ضروری ہے کہ وہ حضور کی ذات پر درود و سلام بھی پڑھے کیونکہ اس کا حکم خود ربِّ کریم نے قراٰنِ کریم میں دیا ہے : (اِنَّ اللّٰهَ وَ مَلٰٓىٕكَتَهٗ یُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِیِّؕ-یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْهِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا ( ۵۶ ) ) ترجَمۂ کنز الایمان : بےشک اللہ اور اس کے فرشتے درود بھیجتے ہیں اس غیب بتانے والے  ( نبی )  پر اے ایمان والو ان پر درود اور خوب سلام بھیجو  ( پ22 ، الاحزاب : 56 ) (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)    نبیِّ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : مَنْ صَلّٰى عَلَيَّ وَاحِدَةً صَلَّى الله عَلَيْهِ عَشْرًا جس نے مجھ پر ایک بار دُرود پاک پڑھا اللہ پاک اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے۔ ( مسلم ، ص172 ، حدیث : 912 )  

 ( 5 )  قبرِانور کی زیارت : صحابۂ کرام کے مقدس دَور سے تمام مسلمان قبرِ انور کی زیارت کرتے آئے ہیں اور قبرِ انور کی زیارت کرنا باعثِ برکت وشفاعت سمجھتے آئے ہیں کیونکہ حضور  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : مَنْ زَارَ قَبْرِي وَجَبَتْ لَهٗ شَفَاعَتِي یعنی جس نے میری قبر کی زیارت کی اس کے لئے میری شفاعت واجب ہوگئی۔ ( دار قطنی ، 2 / 351 ، حدیث : 2669 )

بروزِ حشر شفاعت کریں گے چُن چُن کر

ہر اِک غلام کا چہرہ حضور جانتے ہیں

اللہ ربُّ العزت سے دعا ہے کہ ہمیں حضور  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے سچی پکی محبت عطا فرمائے ، آپ کے فرامین کے مطابق زندگی گزارنے ، آپ کی ذات پر کثرت سے درود و سلام بھیجنے اور آپ کے فضائل ومحاسن بیان کرتے رہنے کی توفیق وسعادت عطا فرمائے اور بروزِ قیامت آپ کی شفاعت نصیب فرمائے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* درجۂ خامسہ ، جامعۃُ المدینہ اشاعت الاسلام ، ملتان


Share