کاموں کو مہارت کے ساتھ کرنا

حدیث شریف اور اس کی شرح

کاموں کو مہارت ساتھ کرنا ( Doing Things Skillfully )

*مولانا محمد ناصر جمال عطاری مدنی

ماہنامہ فیضان مدینہ جنوری 2023

رسولُ اللہ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نےفرمایا : اِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ اِذَا عَمِلَ اَحَدُكُمْ عَمَلاً اَن ‌يُّتْقِنَهٗ یعنی اللہ پاک کو پسند ہےکہ جب تم میں سے کوئی کام کرے تو وہ اُسےمہارت وپختگی کے ساتھ کرے۔ ( مسند ابی یعلیٰ ، 4 / 20 ، حدیث : 4369 )

شارحینِ حدیث کی بیان کردہ شرح کا خلاصہ یہ ہے کہ اللہ کی امداد عمل کرنے والے پر اس کے عمل کےاعتبار سےاترتی ہے۔ ہر وہ شخص جس کا عمل زیادہ پختہ اور کامل ہو تو اُس کا ثواب بھی دگناہوجاتا ہے ، جب بندہ اس اعتبار سے بڑھ جاتا ہے تو اللہ پاک اُسے اپنا محبوب بنالیتا ہے۔ ( التیسیر ، 1 / 269 )  نیز اللہ کریم نے جسے ہنر سے نوازا ہے تووہ مخلوقِ خدا کی طرف سے ملنے والی رقم پر نظر نہ رکھے بلکہ اللہ کی دی ہوئی صلاحیت استعمال کرکے مخلوق کو فائدہ پہنچائے تاکہ وہ عملاً اللہ پاک کی نعمت کاشکرگزار بن سکے۔ ( فیض القدیر ، 2 / 363 )

اسلام کی ایک خوبی یہ ہے کہ یہ اپنے ماننے والوں کو اپنے حصّے کی ذمہ داری نبھانے کی تاکید کرتا ہے ، اُسے پورا کرنے والے کی حوصلہ افزائی بھی فرماتا ہے اور پورا نہ کرنے کی صورت میں دنیا و آخرت میں ملنے والی سزاؤں اور نقصانات سے ڈراتا ہے ، غالباًیہی وجہ ہے کہ ماضی کی اسلامی تاریخ کو روشن رکھنے میں ذمہ داری کے احساس نے بھرپور کردار ادا کیا ہے ۔

احساسِ ذمہ داری کا تقاضا یہ ہے کہ کام بروقت کیا جائے اور صلاحیتوں کے بھرپور اظہار کے ساتھ کیا جائے۔اگر ایسا نہ ہوتونتائج ٹھیک نہیں نکلتے مثلاً شعبۂ تدریس سےجُڑے افراد میں پڑھانے کی مہارت نہ ہوتو طلبہ کےمستقبل کابیڑا غرق ہوجاتا ہے ، نااہل لوگ میڈیکل کی فیلڈ سے جُڑ جائیں تو انسانی جان کے ضائع ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ، شعبۂ تعمیرات میں مہارت کی کمی ہو تو لوگوں کی جان اور سرمائے دونوں کے برباد ہونے کے چانسز بہت زیادہ ہوتے ہیں ، دین سے وابستہ جتنے بھی شعبے ہیں اگر اُن میں مہارت کی کمی ہوتو بے عملی تیزی کے ساتھ پھیلتی ہے اور جہالت کے طوفانوں کا مقابلہ کرنے میں بڑی دشواری پیش آتی ہے ۔ اللہ کے آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اِن سنگین نتائج سے دنیا کو بچانے کیلئے عملی زندگی  ( Practical Life )  میں مہارت کی اہمیت  ( Importance Of Skills )  واضح فرمائی ہے اوراِسے اللہ پاک کا پسندیدہ عمل قرار دیا ہے ۔

کسی بھی کام کو مہارت کے ساتھ کرنے کے لئے چندباتیں حاضر ہیں ، اگر اِن کا خیال رکھا جائےتواچھے نتائج برآمد ہوسکتے ہیں ، وہ باتیں یہ ہیں :

 ( 1 ) اپنی صلاحیتیں بڑھاتے رہئے : آج کی دنیا میں تقریباً ہر فیلڈ کے تقاضے بدلتے جارہے ہیں اور ہر شعبے میں نئے نئے چیلنجز کا بھی سامنا ہے لہٰذا جو بندہ اپنی صلاحیتوں کو اپ ڈیٹ نہ رکھے اور تقاضوں کے مطابق اُنہیں نہ بڑھائے تو بہت ممکن ہے کہ وہ پیچھےرہ جائے لہٰذا اپنے شعبے میں ترقی کرنے کیلئے اپنی صلاحیتوں کو بھی بڑھاتے رہئے اور مہارتوں میں اضافہ کیجئے۔

 ( 2 ) خود پر تنقید کیجئے : ایک شخص نے بہت محنت سے انگوروں  کی تصویر بنائی وہ تصویر حقیقت کے اتنے قریب تھی کہ پرندے اُن انگوروں کو اصلی سمجھ کر کھانے کے لئے آنے لگے جس کی وجہ سےیہ تصویر لوگوں کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی تھی ، وہ دل کھول کر تعریفیں بھی کررہے تھےمگر اِس کے باوجود انگوروں کی تصویر بنانے والا مکمل طور پر مطمئن نظر نہیں آرہا  تھا ، کسی نے وجہ پوچھی تو اُس نے خود پر تنقید کرتے ہوئے کہا : انگور کی تصویر تو حقیقت سے قریب بنی ہے کہ پرندے بھی قریب آرہے ہیں مگرجس آدمی کے ہاتھ میں انگور کا گچھا ہے اُس  کی تصویر اصل جیسی معلوم نہیں ہورہی کیونکہ پرندے انگوروں کا خوشہ تھامے آدمی سے خوف زدہ ہوکر دور نہیں بھاگ رہے ، اِس خامی کا مجھےاعتراف ہے لہٰذا میں اس تصویر پر مزید محنت کروں گا۔ اگلے دن اُس نے اِس کمی کو پورا کیا اور اپنا مقصد حاصل کرلیا۔

 ( یادرکھئے! جان دار کے چہرے کی تصویر کاغذ ، دیوار ، کپڑے وغیرہ پر بناناجائز نہیں ، یہ مثال صرف سمجھانے کے لئے دی گئی ہے۔ )

”خوش فہمی“ اور ”خود پسندی“ ہمارےماہر بننے میں دو بہت بڑی رکاوٹیں ہیں ، یہ ہمیں خود پر تنقید سے روکتی ہیں یوں باتوں کے میدان میں ہم خود کو قدآور شخصیت تو ثابت کر دیتے ہیں مگر عمل کا میدان خالی کا خالی رہتا ہے ، ضروری ہے کہ اپنی کامیابیوں کا تنقیدی جائزہ لیتے رہیں آپ کو بہتری کے مزید امکانات  ( Possibilities )  نظر آئیں گے اور یہ امکانات آپ کو ماہر بنانے میں بہت مددگار ثابت ہوں گے۔

 ( 3 ) ”ڈیلی پلانر“ ڈیزائن کیجئے : مقاصد  ( Goals )  اور ترجیحات  ( Priorities )  کوحاصل کرنے میں ہردن کو پلان کرنا بہت اہمیت رکھتا ہے ، ڈیلی پلانر ڈیزائن کرنےکابہت بڑا فائدہ یہ بھی ہے کہ ہر کام کی نیّت واضح ہوجاتی ہےاور درست نیت کی برکت سے اُس کی سمت  ( Direction )  بھی ٹھیک رہتی ہےاور رحمت ِ خداوندی شامل ہونے کی وجہ سے وہ کام پایۂ تکمیل تک بھی پہنچ جاتا ہے۔ ڈیلی پلانر جتنا سادہ ، آسان اور ہر کام کوایک دوسرے سے جوڑنے والا ہوگاتو وہ کام بہت آسانی سےہوتا چلاجائے گا۔ بالخصوص کام میں جو توجہ درکار ہوتی ہے اُسے بھی برقرار رکھنے میں بہت مدد ملتی ہے ۔

 ( 4 ) اسکرین ٹائم کم کردیجئے : کسی بھی کام میں بےتوجہی ، لاپرواہی اور مہارت کا بھرپور استعمال نہ ہوسکنےکابہت بڑاسبب موبائل وغیرہ کی اسکرین پر نظریں گاڑے رکھنے کی عادت بھی ہے اور تھوڑی تھوڑی دیر میں نوٹیفیکیشن ، اسٹیٹس ، ٹویٹ ، واٹس ایپ گروپس میں آنے والے میسجز وغیرہ کیلئے موبائل اسکرین دیکھنے کی عادت اتنی خراب ہے کہ ڈرائیونگ کرتے ہوئے ، آپریشن تھیٹر میں ، کچن میں کام کرتے ہوئے ، آفس میٹنگز وغیرہ میں بھی جان نہیں چھوڑتی ، جس کا نتیجہ جانی یا مالی نقصان کی صورت میں نکلتا ہے۔ اسکرین کوبہت زیادہ ٹائم دینے کی عادت ہمیں ہماری ا سکلز کے بھرپور استعمال سے روکنے میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے لہٰذا اگر آپ چاہتے ہیں کہ اپنے کام پر فوکس رکھیں اور پوری مہارت کے ساتھ اُسے انجام دیں تو پہلی فرصت میں آپ کو اسکرین ٹائم کم کرنے کی پریکٹس کرنےکی ضرورت ہے ، اگر آپ نے اس مرض پر قابو پالیا تو اُن خوابوں کی تعبیرجاگتی آنکھوں سےدیکھیں گے جو آپ کو شاہراہ زندگی میں کامیابی کا سفر جاری رکھنے پر ابھارتے ہیں۔

 ( 5 ) وقت کی تقسیم کاری میں دیانت داری دکھائیے : ڈیلی پلانر کے ذریعے ہم یہ طے کرتے ہیں کہ آج کون سا کام کرنا ہے اور ٹائم ٹیبل کے ذریعے ہم یہ طے کرتے ہیں کہ کون سا کام کس وقت پرکرنا ہے اور کس کا م کو کتنا ٹائم دینا ہے لہٰذا یہاں بھی پوری دیانت داری کا لحاظ رکھنا ضروری ہے ، ہر کام کے لئے ایک وقت مقرر ہو اور ہر وقت کے لئے کام ہو تاکہ ہم میدانِ عمل میں اپنی مہارت کا بروقت استعمال کرکے ترقی و کامیابی کے زینے چڑھتے چلے جائیں۔

اللہ کریم ہمیں مہارت کی نعمت سے نوازے اور مہارت کا صحیح استعمال کرنے کی توفیق بھی عطا فرمائے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

*  ذمہ دار شعبہ فیضانِ حدیث ، المدینۃ العلمیہ ( Islamic Research Center )


Share