Book Name:Neki ki Dawat ki Baharain
محمدبن محمدبن محمدغزالی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالوَالِی ’’اِحْیاءُ الْعُلُوم‘‘میں نَقْل کرتے ہیں:حضرت سَیِّدُنا محمد بن زَکَریّاعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْکِبْرِیا فرماتے ہیں: ایک بار میں حضرت عبدُاللہ بن محمد بن عائشہرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے پاس حاضر ہوا، آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نمازِمغرب کے بعد مسجد سے گھر کی جانب روانہ ہوئے، راستے میں ایک قُریشی نوجوان نَشے میں دُھت نظرآیا،اس نے ایک عورت کو پکڑ لیا ، عورت چِلّائی، لوگ لپکے اوراس نوجوان پر ٹُوٹ پڑے، حضرت سَیِّدُنا ابنِ عائشہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے اسے پہچانا اور لوگوں سے چُھڑا کر شَفْقَت کے ساتھ سینے سے لگالیا،اپنے گھر لائے اور اسے سُلا دیا۔جب وہ جاگا تو اس کا نَشہ اُتر چُکا تھا۔اسے نَشے کے دَوران ہونے والے بے حَیائی کے قصّے اور پٹائی کا مَعْلُوم ہوا تو مارے شرم کے رو پڑا اور جانے لگا۔ حضرت سَیِّدُنا ابنِ عائشہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے اس کو روکا اور نِہایت نَرمی کے ساتھ نیکی کی دعوت دی اور اِحْساس دِلایا کہ بیٹا! آپ تو قُریشی ہیں، آپ کی خاندانی شَرافت مرحبا! یہ تو غور فرما یئے کہ آپ کس عظیم ہستی کی اَوْلاد ہیں!بیٹا!اللہعَزَّ وَجَلَّ سے ڈریئے اورہمیشہ کیلئے شَراب نوشی اور دیگر گُناہوں سے توبہ کر لیجئے۔ وہ نوجوان اس پیار بھری نیکی کی دعوت سے پانی پانی ہو گیا اور اس نے رو رو کر توبہ کی۔ شراب اور دیگرگُناہوں کے قریب نہ جانے کا عہد کیا۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے شَفْقَت سے اس کا ماتھا چُوما اور خُوب حوصلہ اَفزائی فرمائی۔ وہ بے حدمُتأثر ہوا اورآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی صُحْبت میں رہنے لگااور اَحادیثِ مُبارَکہ لکھنے پر مامُور ہوا۔(ماخوذاز:احیاء العلوم ج٢ص٤١١)
ہے فَلاح و کامرانی نَرمی و آسانی میں
ہر بنا کام بگڑ جاتا ہے نادانی میں
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! آپ نے کہ دیکھا کہ نیکی کی دعوت دینے کی کیسی بَرَکتیں ظاہِر