Gunahon ki Nahusat Ma Ramadan main gunah karnay ki sazain

Book Name:Gunahon ki Nahusat Ma Ramadan main gunah karnay ki sazain

سے مُنہ موڑنے کا نتیجہ سِوائے تَباہی وبَربادی کے کچھ نہیں ہے۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!نیکی یا گُناہ کے دونوں راستے ہمارے سامنے ہیں، اب فیصلہ ہم نے خُودہی کرناہے کہ ہم کیاچاہتے ہیں؟ فرمانبرداری کے راستے پرچلتے ہوئے رَحْمٰن عَزَّ وَجَلَّکی خُوشی مطلوب ہے یا گُناہوں کے دَلْدَل میں دَھنس کر اس کی ناراضی  چاہتے ہیں؟یاد رکھئے!نیکی کے راستے پر چلیں گے تو رِضائے رَبُّ الْانام کے ساتھ ساتھ بے شُمار برکتوں سے بھی نوازے جائیں گے اوراگر گُناہ و نافرمانی کے راستے کو اَپنائیں گے تواللہعَزَّ  وَجَلَّ کی لَعْنَت کا طوق مُقدّر بن سکتا ہے ۔ چُنانچہ

 حضرت سَیِّدُنا وہب رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے مروی ہے کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے بنی اسرائیل سے فرمایا : بندہ جب میری اِطاعت کرتا ہے تو میں اس سے راضی ہوجاتا ہوں اورجب میں اس سے راضی ہوجاتا ہوں تو اسے بَرکتیں عطا فرماتا ہوں۔ (بعض رِوایتوں میں ہے کہ میری بَرکت کی کوئی اِنْتہا نہیں) اور جب بندہ میری نافرمانی کرتاہے تو میں اس سے ناراض ہوجاتا ہوں اورجب میں اُس سے ناراض ہوتا ہوں تو اس پر لَعْنَت فرماتا ہوں اور میری لَعْنت اس کی سات پُشتوں تک پہنچتی ہے(الزواجرعن اقتراف الکبائر،مقدمۃ فی تعریف الکبیرۃ،خاتمہ فی التحذیر۔۔الخ ،ج۱ ص۲۸) اَلْاَمَان وَالْـحَفِیْظ۔ہم اس بات سے پناہ مانگتے ہیں کہ ہمارا شُمار ان لوگوں میں ہو جن پر اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے لَعْنَت فرمائی ہے۔

تُوبس رہنا سَدا راضی نہیں ہے تابِ ناراضی

تُو ناخُوش جس سے ہو برباد ہے تیری قسم مَوْلیٰ

                                                                   (وسائلِ بخشش ،ص:۹۸)

بنی اسرائیل پر مختلف عذابوں کا سبب!

مروی ہے کہ جب حضرت سَیِّدُنا حذیفہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے عرض کی گئی: کیا بنی اسرائیل نے اَپنا دین چھوڑ دیاتھا جس کی وَجہ سے انہیں مُختلف قسم کے دَرْدناک عذابوں میں مُبتلا کیا گیا مثلاً ان کی