Book Name:Gunahon ki Nahusat Ma Ramadan main gunah karnay ki sazain
کھیل اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی یاد سے غافِل کرنے والے ہیں ۔نیک لوگ تو اِن کھیلوں سے سَدا دُور ہی رہتے ہیں ۔ خُود کھیلنا تَو دَر کنارایسےکھیل تماشے دیکھتے بھی نہیں بلکہ اِس قِسْم کے کھیلوں کا آنکھوں دیکھا حال (COMMENTARY) بھی نہیں سُنتے۔لہٰذا اِن حَرَکات سے ہمیشہ بچنا چاہیے اورخُصُوصاً رَمَضانُ الْمبارَک کے بابَرکت لَمحات تو ہر گز ہر گز اِس طرح برباد نہیں کرنے چاہئیں۔ (فیضانِ سُنَّت،ص:۹۲۷)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! رَمَضانُ الْمُبارَک کا تَقدُّس پامال کرنے والوں کے مُتَعَلِّق کتنی سخت وعید وارِد ہوئی ہے، آئیے سُنئے اور عبرت سے سر دُھنئے ۔چُنانچہ
حضرت سَیِّدَتُنا اُمِّ ھانی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَاسے روایت ہے ،دو جہاں کے سلطان ، شَہَنشاہِ کون و مکان، سرورِ ذیشان،محبوبِ رَحْمٰن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عِبرت نشان ہے،''میری اُمّت ذلیل و رُسوا نہ ہوگی جب تک وہ ماہِ رَمَضان کا حق اَدا کرتی رہے گی۔''عرض کی گئی ، یارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم رَمَضان کے حق کو ضائع کرنے میں ان کا ذلیل و رُسوا ہونا کیا ہے؟ فرمایا، ''اِس ماہ میں ان کا حَرا م کاموں کا کرنا ، پھر فرمایا، جس نے اِس ماہ میں بَدکاری کی یا شَراب پی تو اگلے رَمَضان تک اللہ عَزَّ وَجَلَّ اور جتنے آسمانی فِرِشتے ہیں سب اُس پر لَعْنت کرتے ہیں ۔ پس اگر یہ شخص اگلے ماہ ِ رَمَضان کو پانے سے پہلے ہی مرگیا تو اس کے پاس کوئی ایسی نیکی نہ ہوگی جو اسے جہنّم کی آگ سے بچاسکے۔ پس تم ماہِ رَمَضان کے مُعامَلے میں ڈرو، کیونکہ جس طرح اِس ماہ میں اور مہینوں کے مُقابلے میں نیکیاں بڑھا دی جاتی ہیں اِسی طرح گُناہوں کا بھی مُعامَلہ ہے۔'' ( المعجم الصغیرللطبرانی،ص:۲۴۷،فیضان ِ سنت،ص:۹۱۹)
تُوبُوا اِلَی اللہ! اَسْتَغْفِرُاللہ
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد