Book Name:Tilawat e Quran ki Barkatain
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الاعْتِکَاف (ترجَمہ:میں نے سنّتِ اعتکاف کی نیّت کی)
جب بھی مسجد میں داخل ہوں، یاد آنے پر نفلی اعتکاف کی نیّت فرما لیا کریں، جب تک مسجد میں رہیں گے، نفلی اعتکاف کا ثواب حاصل ہوتا رہے گا اور ضِمناً مسجد میں کھانا، پینا،سونا بھی جائز ہو جائے گا۔
حضرتِ سیِّدُناابُوہُرَیْرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے رِوایت ہے کہ نبیِ کریم، رَء وفٌ رَّحیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا:جس نے قراٰنِ پاک پڑھا،اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی حمد کی اورنبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر دُرُود شریف پڑھا، نیز اپنے رَبّ عَزَّوَجَلَّ سے مَغْفرت طلب کی تو اُس نے بھلائی کو اپنی جگہ سے تلاش کرلیا۔(شعب الایمان للبیھقی۲/۳۷۳،حدیث:۲۰۸۴)
یانبی! بیکار باتوں کی ہو عادت مجھ سے دُور
بس دُرُودِ پاک کی ہو خُوب کثرت یارسُول!
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حُصُولِ ثواب کی خاطِر بَیان سُننےسے پہلے اَچّھی اَچّھی نیّتیں کر لیتے ہیں۔فَرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ’’نِیَّۃُ الْمُؤمِنِ خَیْرٌ مِّنْ عَمَلِہٖ‘‘ مُسَلمان کی نِیَّت اُس کے عمل سے بہتر ہے۔ (اَلمُعجمُ الکبیر لِلطّبرانی ج ۶ ص ۱۸۵ حدیث ۵۹۴۲)
دو مَدَنی پھول:(۱)بِغیر اَچّھی نِیَّت کے کسی بھی عملِ خَیْر کا ثواب نہیں ملتا۔