Book Name:Tilawat e Quran ki Barkatain
(۱)لفظ کے اِعْتبار سے اس طرح کہ قرآنِ کریم فَصاحَت وبَلاغَت کے سب سے اُونچے دَرَجے پرفائز ہے ،نہ یہ اَشْعارکی جِنْس سے ہے اور نہ ہی عَوامی خُطْبوں اوررَسائل کی طرزپر ہے بلکہ یہ کلام کی ایک ایسی قِسم ہے، جو اپنے اُسْلُوب میں سب سے جُداہے ۔
(۲)معنیٰ کے اِعْتبارسے یُوں کہ قرآنِ مجید میں کہیں بھی تَعارُض(یعنی ٹکراؤ)ا وراِخْتلاف نہیں اوراس میں ماضی کی خبریں ، اگلوں کے واقعات ،غیب کی کثیرخبریں،وعدہ ووعید اورجنَّت ودوزخ کابیان ہے۔ (تفسیر الخازن پ۲۳ الزمر تحت الایۃ:۲۳ ،۴/ ۵۳)
حدیث شریف میں ہےکہاَصْدَقُ الْحَدِیثِ کِتَابُ اللّٰہ یعنی سب سے سچّی حدیث کتابُ اللہ ہے۔(شعب الایمان۴/۲۰۰،حدیث۴۷۸۶ملتقطاً)ایک اورحدیث شریف میں ہے خَیْرُ الْحَدِیثِ کِتَابُ اللّٰہ یعنی بہترین حدیث کِتَابُ اللّٰہ ہے۔(صحیح مسلم،ص۴۳۰،حدیث ۸۶۷ ملتقطا)
قرآنِ پاک کی تعلیمات کو اسلامی بھائیوں اور اسلامی بہنوں نیز مدنی منوں اور مدنی منیوں میں عام کرنے والی عالمگیر غیرسیاسی تحریک، دعوتِ اسلامی کے بانیِ و امیر شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنّت، حضرتِ علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عؔطار قادری رضوی ضیائی دامت برکاتہم العالیہ بارگاہِ خداوندی میں دعا کرتے ہیں: ہر روز میں قرآن پڑھوں کاش خدایا!
اللہ! تلاوت میں مرے دل کو لگا دے
مُفَسِّرِشَہِیرحکیمُ الْاُمَّت حضر تِ مُفْتی احمدیارخان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّان اس حدیثِ پاک کے تحت لکھتے ہیں :حدیث کے معنیٰ مُطلقاً بات اور کلام ہے،لہٰذا اس معنیٰ سے قرآن بھی حدیث ہے اور لوگوں کے کلام بھی، مگر اِصْطلاح میں صرف حُضُور کے فرمان اور کام کو حدیث کہا جاتا ہے۔یہاں لُغْوی معنیٰ